03 مئی ، 2022
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لانگ مارچ خونی ہو سکتا ہے اور ملک کے حالات خراب ہو سکتے ہیں لہذا مقتدر ادارے بیچ میں پڑیں۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ منشیات فروش جس ملک کا وزیر داخلہ ہو تو اس ملک میں امن کیا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ حالات کو کہیں اور لے جانا چاہتے ہیں لیکن دعا ہے کہ ملک میں امن رہے جھاڑو نہ پھر جائے، گلی محلوں میں لڑائی ہونے لگی ہے جس کا ذمہ دار رانا ثناء اللہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں عمران خان کے ساتھ ہوں، لانگ مارچ میں کچھ لوگ خود کو آگ لگانا چاہتے ہیں، لانگ مارچ خونی ہو سکتا ہے اور ملک کے حالات خراب ہو سکتے ہیں۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا عوام جن لوگوں کے چہرے نہیں دیکھنا چاہتے انہیں اقتدار میں لایا گیا، ملک کے حالات خراب ہیں خدا کے لیے 31 مئی تک معاملے کا حل نکالیں، ہمارا مقتدر اداروں سے صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ 90 دن کے اندر اندر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہوں، پاک فوج کو دنیا کی عظیم فوج سمجھتا ہوں، اگر عمران خان رابطے کے لیے میری ڈیوٹی لگاتے ہیں تو میں ان سے بات چیت کے لیے تیار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل ہمارا سسرال، موت ہماری محبوبہ اور ہتھکڑیاں ہمارا زیور ہیں، نواز شریف کی شکل بھی دیکھنا پسند نہیں کرتا، جوتے پالش کرنے والوں کے ساتھ قوم رہنے کو تیار نہیں ہے۔