05 مئی ، 2022
سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیار کر گئی، ٹھٹھہ کے بعد بدین میں بھی پانی کی عدم فراہمی کے خلاف مظاہرہ کیا گیا اور دھرنا دیا گیا۔
تھرکول روڈ پر بیٹھے مظاہرین کی جانب سے نہروں میں پانی کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے وفاقی حکومت سے صوبہ سندھ کو حصے کا پانی دینے کی اپیل کر دی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں پانی کی قلت سے ملکی معیشت کو مزید مشکلات کا سامنا ہو گا۔
ٹھٹھہ میں پانی کی قلت کے خلاف قومی شاہرہ پر دھرنا دو گھنٹے بعد رکن سندھ اسمبلی سید ریاض کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔
دوسری جانب انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج نے تصدیق کی ہے کہ سکھر،گڈو اور کوٹری بیراج میں پانی کی قلت کا سامنا ہے جس کے باعث سکھراور گڈو بیراج کےکئی کینالوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہے۔
سکھر بیراج کے انچارج کنٹرول روم کے مطابق تینوں بیراجوں کو پانی کی مجموعی طور پر 40 فیصد سے زائد کمی کا سامنا ہے۔