09 مئی ، 2022
تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ استعفوں کی تصدیق کیلئے اس کے ارکان قومی اسمبلی اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ارکان استعفیٰ دےچکے، انہیں اسی طرح قبول کیاجائے، تحریک انصاف کاکوئی رکن بھی استعفیٰ کی تصدیق کیلئے پیش نہیں ہوگا۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کو خدشہ ہے کہ اس کے 2 درجن سے زائدارکان اسپیکر کے سامنے استعفوں کی تصدیق سے انکار کرسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارٹی چیئرمین عمران خان کو پارٹی رہنماؤں نےکے پی کے ایسے مشتبہ ارکان کی فہرست دے دی ہے جو استعفوں کی تصدیق سے انکار کرسکتے ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں حکمت عملی بھی طے کرلی گئی ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں پورا ملک جام کردیا جائے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے سوال کیا کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد کا لائحہ عمل کیا ہے؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ اگلا لائحہ عمل لانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے کے بعد دوں گا، لانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے تک عام انتخابات کا اعلان ہو جائےگا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اراکین نے چیئرمین تحریک انصاف کو جمشید دستی کو پارٹی میں نہ لینےکامشورہ بھی دیا۔