16 مئی ، 2022
وزیراعظم شہباز شریف نے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے فوریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان سے رابطہ کیا ہے۔ ملک بوستان نے سیاسی عدم استحکام، آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط ملنے میں تاخیر اور تجارتی خسارے کو ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجوہات قرار دے دیا۔
ملک بوستان کا کہنا تھاکہ کمرشل بینک انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت ایک روپے کم کریں تو ہم اوپن مارکیٹ میں دو روپے کم کر دیں گے
انہوں نے وزیراعظم کو لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی کا بھی مشورہ دیا اور بتایا کہ لگژری آئٹمز کی درآمد روک کر سالانہ 12 ارب ڈالر بچائے جا سکتے ہیں۔
وزیراعظم کل وزیرخزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کے ہمراہ فوریکس ایسوسی ایشن سے زوم میٹنگ کریں گے۔
خیال رہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ آج بھی جاری رہا، انٹر بینک تبادلہ مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید ایک روپے 66 پیسے اضافہ ہوا۔
انٹربینک میں کاروبار کی بندش پر ایک ڈالر 194 روپے 18 پیسے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپیہ 80 پیسے مہنگا ہوکر 196.50 روپے کا ہوگیا ہے۔