18 مئی ، 2022
پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت کے لیے 186 ووٹ درکار ، پی ٹی آئی کے25 منحرف ارکان نکال کر کسی پارٹی کی سادہ اکثریت نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے 183 میں سے 158 ووٹ باقی جبکہ ق لیگ کے10، ن لیگ کے4منحرف ارکان ملاکر 172 ووٹ بنتے ہیں۔
اگر ن لیگ کے 165 ارکان میں سے چار منحرف نکال دیں تو 161 بنتے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے 7، آزاد 5 اور راہِ حق کا ایک ووٹ ملائیں تو 174 بنتے ہیں ۔
تاہم اعداد و شمار کے لحاظ سے ن لیگ کو اب بھی 2 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں گورنر نہیں ہیں اور اسپیکر نے بھی گورنر کا چارج نہیں لیاجبکہ گورنر پنجاب نہ ہونے پر اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کوئی ایڈوائس نہیں آسکتی۔
گزشتہ روز آرٹیکل 63 اےکی تشریح کے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ نے فیصلہ سنادیا۔
عدالت کے فیصلےکے مطابق منحرف رکن اسمبلی کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے رکن پر پابندی عمر بھر کی ہوگی یا کسی خاص مدت کی؟ اس پر پارلیمنٹ قانون سازی کرے ، آرٹیکل 63 اے پارلیمانی نظام میں سیاسی جماعتوں کو تحفظ دیتا ہے، انحراف کینسر ہے، سیاسی جماعتوں کے حقوق کا تحفظ کسی رکن کے حقوق سے بالا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ قائم مقام گورنرکے عہدہ سنبھالتے ہی اسپیکر اور ڈپٹی اسیپکر کے خلاف عدم اعتماد آجائےگی۔