18 مئی ، 2022
گوگل دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن ہے اور ایک تخمینے کے مطابق ہر سیکنڈ میں 63 ہزار سرچز کی جاتی ہیں، لیکن یہ مصدقہ نہیں ہے۔
انٹرنیٹ پر کچھ بھی تلاش کرنا ہو یا عام زندگی میں کسی چیز کے بارے میں معلومات چاہتے ہیں، لوگ گوگل کا ہی رخ کرتے ہیں۔
گوگل سرچ واقعی بہت کارآمد ٹول ہے مگر کچھ موضوعات ایسے ہوتے ہیں جن کو گوگل پر سرچ کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ان کے اثرات منفی بھی ہوسکتے ہیں۔
ویسے تو اس کا کوئی ایسا خاص نقصان نہیں مگر جو غذا آپ کو پسند ہو اور اس کو گوگل پر سرچ کیا جائے تو منہ میں پانی بھرنے کے ساتھ ساتھ اچانک بھوک کا احساس بھی ہونے لگے گا یا پہلے سے بھوک لگ رہی ہے تو اس کی شدت بڑھ جائے گی۔
گوگل کو ہی اس کے سرچ انجن میں سرچ کرنا مزید گوگل پیجز کی جانب سے لے جاتا ہے جو وقت کا ضیاع ہوتا ہے۔
آپ کو چھینکیں آرہی ہیں جو ہوسکتا ہے کہ نزلے کا نتیجہ ہو مگر گوگل سرچ میں یہ کسی خطرناک بیماری کا نتیجہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
اگر طبیعت واقعی زیادہ خراب لگ رہی ہے تو گوگل پر وجہ تلاش کرنے کی بجائے ڈاکٹر کے پاس چلے جائیں۔
گھر میں کھٹمل ہوجائیں تو راتوں کی نیند اڑ جاتی ہے مگر گوگل پر بیگ بگز کو سرچ کرنا دن کا چین بھی لوٹ سکتا ہے کیونکہ وہاں موجود معلومات لوگوں کواس بات پر بھی قائل کرسکتی ہے کہ 6 ٹانگوں والا یہ کیڑا آپ کے بستر میں چھپا ہوا ہے، چاہے ایسا نہ بھی ہو۔
لوگوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں فاسٹ فوڈ میں ہارڈ ویئر کے پرزوں سے لے کر مرغی کے سر تک سب کچھ ملا ہے، اگر آپ ان واقعات کو پڑھ لیں تو آئندہ باہر کھانے کی تفریح ہمیشہ ڈراؤنا خواب ثابت ہوگی۔
اگر آپ یہ سرچ کریں اور مضامین کو پڑھیں تو آپ کو لگے گا کہ فیس بک تو یہ پیشگوئی بھی کرسکتی ہے کہ آپ کی شادی کب ہوگی، اولاد کب ہوگی، بلکہ کئی بار فیس بک آپ سے پہلے ہی یہ جان لے گی، یہ جاننا ذہنی طور پر بے چین یا انزائٹی کا شکار بھی بناسکتا ہے، تو اس سے لاعلم رہنا بہتر ہوتا ہے۔
کینسر کی مختلف اقسام دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہیں تو ان کے بارے میں گوگل سے معلومات حاصل کرنے کا رجحان بھی بڑھا ہے جس میں کوئی برائی بھی نہیں ۔
مگر کبھی بھی گوگل امیج پر کینسر کو سرچ نہ کریں کیونکہ وہ نظر آنے والی متعدد تصاویر دل دہلا دینے والی ہوسکتی ہیں۔
گوگل دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن تو ہے ہی اس کے ساتھ ساتھ سب سے بڑا اشتہارات دکھانے والا ادارہ بھی ہے تو آپ جو سرچ کرتے ہیں اس سے منسلک اشیا کے اشتہارات ویب سائٹس پر سرفنگ کے دوران آپ کے سامنے نمودار ہوسکتے ہیں جو ہوسکتا ہے کہ دوسروں کے سامنے آپ کو شرمندہ کردیں۔
انگلش سے اردو یا اردو سے انگلش ترجمہ کرنا چاہتے ہیں تو گوگل سرچ پر ٹرانسلیشن سے گریز کریں کیونکہ زیادہ امکان یہی ہے کہ آپ کے جملے کا مطلب بالکل بدل جائے گا۔
گوگل پر سرچ کرکے کسی ایپ یا سافٹ ویئر کو ڈاؤن کرنا بھی خطرناک ہوسکتا ہے کیونکہ ایسا ممکن ہے کہ اس کے نتیجے میں میل ویئر کمپیوٹر یا اسمارٹ فون میں انسٹال ہوجائے۔
اس مقصد کے لیے گوگل پلے اسٹور یا آئی او ایس ایپ اسٹور سے موبائل ایپس ڈاؤن لوڈ کریں جبکہ کمپیوٹر کے لیے سافٹ ایسی سائٹس سے ہی ڈاؤن لوڈ کریں جن سے آپ واقف ہوں۔
جسمانی وزن میں اضافہ ہر ایک کو فکرمند کردیتا ہے اور اسی وجہ سے گوگل پر اس سے نجات کے لیے سرچ کرنا بھی بہت عام ہے، مگر وزن میں فوری کمی کے ٹوٹکوں کو سرچ نہ کرنا بہتر ہے۔
اگر جسمانی وزن کم کرنا چاہی چاہتے ہیں تو کسی ماہر غذائیت یا اسی طرح کے ماہر سے رابطہ کریں کیونکہ جسمانی وزن میں فوری کمی لانا ممکن نہیں اور گوگل اس حوالے سے زیادہ مدد نہیں کرسکتا۔
جی ہاں واقعی اپنے نام کو بھی گوگل پر سرچ نہ کریں ، کیونکہ وہاں ایسی تصاویر بھی مل سکتی ہیں جن کو آپ کافی عرصے پہلے ڈیلیٹ کرچکے ہوں گے ، تو اس پر وقت ضائع نہ کریں۔
انٹرنیٹ پر متعدد جعلی اینٹی وائرس ایپس اور سافٹ ویئرز موجود ہیں اور ان میں سے مستند کو تلاش کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، زیادہ امکان یہی ہوتا ہے کہ آپ میل ویئر یا وائرسز کو ڈیوائس پر انسٹال کرلیں گے۔