سپریم کورٹ کا فیصلہ، پی ٹی آئی کا حمزہ کیخلاف آئینی آپشنز پرگھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن کے فیصلےکے بعد حتمی آپشنز سامنے لائے جائیں گے، عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ— فوٹو: فائل
الیکشن کمیشن کے فیصلےکے بعد حتمی آپشنز سامنے لائے جائیں گے، عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف آئینی آپشنز  پرگھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

عمران خان نے پنجاب کی صورتحال پرسینیئرپارٹی قیادت سے مشاورت کی جس میں شاہ محمودقریشی، فواد چوہدری، سینیٹرعلی ظفر، عثمان بزدار، مراد راس اور سبطین خان نے شرکت کی۔

مسلم لیگ کے رہنما مونس الٰہی بھی مشاورتی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کےفیصلے کے بعد کی صورتحال کے سیاسی اورآئینی آپشنزپربات چیت کی گئی جبکہ پارلیمانی ایڈوائزری گروپ نےعمران خان کوپرویزالٰہی سے ہونے والی ملاقات سے متعلق بریف کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حمزہ شہبازکےخلاف آئینی آپشنز پرگھیرا تنگ کرنےکافیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلےکے بعد حتمی آپشنز سامنے لائے جائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ  آرٹیکل 63 اےکی تشریح کے صدارتی ریفرنس پر فیصلہ سنایا ہے۔

عدالت کے فیصلےکے مطابق منحرف رکن اسمبلی کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے رکن پر پابندی عمر بھر کی ہوگی یا کسی خاص مدت کی؟ اس پر پارلیمنٹ قانون سازی کرے ، آرٹیکل 63 اے پارلیمانی نظام میں سیاسی جماعتوں کو تحفظ دیتا ہے، انحراف کینسر ہے، سیاسی جماعتوں کے حقوق کا تحفظ کسی رکن کے حقوق سے بالا ہے ۔ 

مزید خبریں :