موتیا کے علاج میں مددگار اسمارٹ کانٹیکٹ لینس تیار

چینی سائنسدانوں نے یہ پروٹوٹائپ لینس تیار کیا ہے / فائل فوٹو
چینی سائنسدانوں نے یہ پروٹوٹائپ لینس تیار کیا ہے / فائل فوٹو

موتیا دنیا بھر میں بینائی سے محرومی کا باعث بننے والا دوسرا بڑا مرض ہے جس سے شکار افراد کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے۔

مگر اب ایک ایسا اسمارٹ کانٹیکٹ لینس تیار کیا گیا ہے جو موتیا کے علاج کے لیے آنکھوں کے دباؤ کو دیکھتے ہوئے دوا خارج کرتا ہے۔

یہ اسمارٹ لینس چین کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے اور ابھی خرگوشوں کی آنکھوں پر اس کی آزمائش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ آنکھوں کے دباؤمیں اضافہ موتیا سے متاثر ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے اور یہ لینس دباؤ کو شناخت کرکے اس میں کمی لاتا ہے۔

موتیا کی مختلف اقسام ہیں اور اس بیماری میں آنکھوں کے ان اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے جو تصویری معلومات دماغ تک پہنچاتے ہیں ۔

اگر علاج نہ کرایا جائے تو بینائی کو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے بلکہ مریض بینائی سے محروم بھی ہوسکتا ہے۔

اس وقت موتیا کے علاج کے لیے آئی ڈراپس، لیزر تھراپی یا سرجری جیسے آپشن موجود ہیں جو آنکھوں کے دباؤ کو کم کرتے ہیں۔

چین کی سن یاٹ سین یونیورسٹی کے ماہرین یہ پروٹوٹائپ لینس تیار کیے ہیں جس میں متعدد سنسرز نصب ہیں اور ان کے استعمال سے آنکھوں میں خراش کا خطرہ بھی نہیں ہوتا۔

محققین نے بتایا کہ موتیا کا علاج کرنے والی دوا کی کوٹنگ لینس پر کی جاتی ہے۔

جب مریض کی آنکھوں کا دباؤ خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے تو  وائرلیس سسٹم متحرک ہوکر لینس سے دوا کو خارج کرتا ہے جو پردہ چشم تک پہنچ جاتی ہے ۔

مگر ابھی اس لینس کی آزمائش مزید جانوروں پر ہوگی جس کے بعد انسانوں پر کلینکل ٹرائلز کا آغاز ہوسکے گا۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے نیچر کمیونیکشنز میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :