آگ لگی تھی تو رپورٹ کرتیں ٹک ٹاک بنانی ضروری تھی؟ مشی خان

اداکارہ نے اپنی اسٹوری میں ڈولی کی ویڈیو کو مجرمانہ عمل قرار دیا/فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا
اداکارہ نے اپنی اسٹوری میں ڈولی کی ویڈیو کو مجرمانہ عمل قرار دیا/فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا 

مارگلہ ہلز پر آگ لگاکر ٹک ٹاک بنانے والی ٹک ٹاکر کے وضاحتی بیان کو اداکارہ مشی خان نے جعلی قرار دے دیا۔

مشی خان نے انسٹاگرام اسٹوری پر ڈولی سے متعلق چلنے والی خبروں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے رد عمل کااظہار کیا۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

انہوں نے لکھا کہ ٹک ٹاکر ڈولی نے اپنے ایک کمزور عمل کو چھپانے کے لیے ایک جھوٹی کہانی بنائی ، یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ اس نے جھوٹ کہا ہے۔

مشی خان نے ٹک ٹاکر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ڈولی آپ کو قدرت کے مطالعے اور کچھ عقل کی ضرورت ہے، اگر آگ لگی تھی تو رپورٹ کرتیں، ٹک ٹاک بنانی ضروری تھی؟

اداکارہ نے اپنی اسٹوری میں ڈولی کی ویڈیو  کو  مجرمانہ عمل قرار دیا۔

واقعے کا پسِ منظر

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا تھا کہ پہاڑی پر آگ لگی ہوئی ہے اور خاتون ٹک ٹاکر اس  دوران ایک ویڈیو بنارہی ہے۔

مارگلہ ہلز پر جنگل کو آگ لگانے کی خبر میڈیا  پر نشرہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ٹک ٹاکر کو گرفتار  کرلیا تاہم خاتون کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی  ہے۔

خاتون نے اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں کافی سال ہوچکے ہیں نیشنل پارک کوہسار گئے ہوئے۔

ڈولی نے بتایا کہ وہ ہری پور سے میک اپ کی کلاس لے کر موٹروے سے جار رہی تھیں جب انہوں نے راستے میں ایک جگہ دیکھا کہ آگ لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ایک اور ویڈیو اپ لوڈ کریں گی جس میں اس شخص کو بھی دیکھا جاسکے گا جس نے مبینہ طور پر آگ لگائی۔

بعد ازاں انہوں نے ایک اور ویڈیو جاری کی جس میں ڈولی کو اسی مقام پر ان ہی کپڑوں میں دیکھا جاسکتا ہے جبکہ عقب میں آگ بھی لگی ہوئی ہے۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو اسی روز بنائی گئی جس دن وائرل ہونے والی ٹک ٹاک ویڈیو شوٹ ہوئی۔

اس ویڈیو میں ڈولی کہہ رہی ہیں کہ وہ جب یہاں آئیں تو آگ لگی ہوئی تھی جس پر انہوں نے وہاں موجود شخص سے آگ کی وجہ پوچھی۔ اس کے بعد ڈولی نے اس شخص سے کہا کہ آپ خود بتائیں آگ کی وجہ۔

اس موقع پر وہ شخص کہتا ہے کہ ’ہم نے یہاں اس لیے آگ لگایا ہے کہ یہاں بہت بڑے بڑے سانپ نکلتے ہیں، دو تین مرغی کے بچے بھی ہمارے کھا گئے ہیں، ہمارے بچوں کو خطرہ ہوتا ہے اس لیے ہم نے یہاں آگ لگائی۔‘

مزید خبریں :