حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہے، پنجاب میں اس وقت کوئی حکومت نہیں: تجزیہ کار

قانونی طور پرآرٹیکل 130 کے مطابق اب وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا دوسرا راؤنڈ ہوگا: منیب فاروق/ فائل فوٹو
قانونی طور پرآرٹیکل 130 کے مطابق اب وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا دوسرا راؤنڈ ہوگا: منیب فاروق/ فائل فوٹو

تجزیہ کار منیب فاروق کا کہنا ہےکہ منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کےبعد اب  حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہے اور صوبے میں اس وقت کوئی حکومت  نہیں ہے۔

جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پروگرام آپس کی بات کے میزبان منیب فاروق نے کہا کہ پہلے اتنی بڑی تعداد میں لوگ ڈی سیٹ نہیں ہوئے، اب معاملہ واپس 16 اپریل والی صورتحال پر آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانونی طور پرآرٹیکل 130 کے مطابق اب وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا دوسرا راؤنڈ ہوگا اس میں جو اکثریت لے گا وہی وزیراعلیٰ ہوگا۔

منیب فاروق کا کہنا تھا کہ اس وقت پنجاب میں کوئی حکومت نہیں ہے اور وزیراعلیٰ حمزہ شہباز اپنی اکثریت کھو چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب اسمبلی کا اجلاس دوبارہ بلایا جائے گا جب کہ پنجاب میں اس وقت کوئی گورنر بھی نہیں ہے اور گورنر کے لیے نوٹیفکیشن بھی نہیں ہوسکا ہے، اب نیا گورنر آنے کے بعد ہی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا اور نئے سرے سے ووٹنگ ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پنجاب میں بہت کنفیوژن ہے کیونکہ اقلیت کی حکومت کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی اس کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے، اب آرٹیکل 130 بہت واضح ہے کہ حکومت کے پاس سے 25 لوگ مائنس ہوگئے ہیں اب ووٹنگ کا دوسرا راؤنڈ ہوگا۔

دوسری جانب جیونیوز کی ہی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ حمزہ شہباز اب وزیراعلیٰ نہیں رہے اب وزیراعلیٰ کے لیے ووٹنگ دوبارہ ہوگی، منحرف ارکان کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست ہے۔

مزید خبریں :