آگ بجھانے والی گاڑیوں کا رنگ سرخ ہی کیوں ہوتا ہے؟

کیا آپ کو اس سوال کا جواب معلوم ہے / فائل فوٹو
کیا آپ کو اس سوال کا جواب معلوم ہے / فائل فوٹو

آگ بجھانے والی گاڑی کو سڑک پر سائرن بجاتے ہوئے دیکھنے پر متعدد خیالات ذہن میں آتے ہیں کہ جیسے آگ کہاں لگی ہے یا ہمارا گھر تو متاثر نہیں ہوا۔

ان گاڑیوں کا سرخ رنگ بلاشبہ آنکھوں کی توجہ حاصل کرلیتا ہے مگر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ فائر انجن یا ٹرک سرخ رنگ کے کیوں ہوتے ہیں؟

دنیا کا کوئی بھی ملک ہو وہاں آگ بجھانے والی گاڑیوں کا رنگ سرخ ہی ہوگا مگر اس کے پیچھے کیا وجہ چھپی ہوئی ہے؟

تو صحیح جواب تو یہ ہے کہ کوئی ٹھوس جواب موجود نہیں البتہ چند خیالات ضرور ہیں جو کسی حد تک اس رنگ کو اپنانے کے بارے میں بتاتے ہیں، جن میں سے 2 کو زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے۔

گاڑیوں کے ماہر جے ڈی پاور کے مطابق آٹو انجن کی ایجاد سے قبل فائر بجھانے کے آلات گھوڑا گاڑیوں پر موجود بگھیوں میں رکھے جاتے تھے۔

ان بگھیوں پر اکثر سرخ رنگ کیا جاتا تھا کیونکہ یہ اس زمانے میں سستا کلر تھا جبکہ دوسری وجہ ان بگھیوں کو گرد و غبار سے بچانا تھی۔

مگر اس سے یہ وضاحت نہیں ہوتی کہ آٹو انجن سے لیس آگ بجھانے والی گاڑیوں کے لیے سرخ رنگ کو کیوں اپنایا گیا۔

دوسرا اور زیادہ قابل اعتبار خیال یہ ہے کہ گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار کرکے نقل و حمل میں انقلاب برپا کرنے والے فورڈ موٹر کمپنی کے بانی ہنری فورڈ کا بھی اس میں ہاتھ ہے۔

20 ویں صدی کے شروع میں فورڈ کمپنی کی گاڑی ماڈل ٹی سب سے زیادہ مقبول تھی۔

1914 سے 1925 کے دوران یہ گاڑی صرف بلیک رنگ میں دستیاب تھی تو جب آگ بجھانے والے ٹرک منظرعام پر آئے تو ان کے لیے سرخ رنگ کو ترجیح دی گئی۔

سرخ رنگ کو اپنانا اس لیے بھی قابل فہم ہے کیونکہ یہ بلیک فورڈ گاڑیوں کے مقابلے میں زیادہ نمایاں رنگ تھا۔

ماہرین نے ایمرجنسی گاڑیوں کے لیے متعدد رنگوں کی جانچ پڑتال کی  اور ان کے نتائج ملے جلے رہے ، جیسے زرد رنگ سرخ کے مقابلے میں زیادہ نمایاں ہوتا ہے مگر چونکہ سرخ رنگ کو ایمرجنسی سروسز کے منسلک کردیا گیا ہے تو عام افراد زرد رنگ کی گاڑی کو جگہ نہیں دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرخ رنگ کو اپنانے کی وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں مگر اب اس کو بدلنا آسان نہیں کیونکہ سرخ رنگ اور ایمرجنسی کے درمیان تعلق کے بارے میں ذہن بدلنا بہت مشکل ہے۔

مزید خبریں :