26 مئی ، 2022
سابق بھارتی کرکٹر اور اپوزیشن جماعت کانگریس سے تعلق رکھنے والے نامور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو جیل میں بطور کلرک کام کریں گے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر باہر جاکر کام کرنے کے بجائے اپنے بیرک میں ہی کام کریں گے، جس کے لیے انہیں فائلز بھی ان کے بیرک میں ہی پہنچائی جائیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جیل میں پہلے تین ماہ مجرموں کو بغیر اجرت کام کی تربیت دی جاتی ہے جس کے بعد ہر مجرم کو درجہ بندی کے بعد 30 سے 90 بھارتی روپے روزانہ اجرت دی جاتی ہے جب کہ مجرموں کو اجرت کے پیسے ان کے بینک اکاؤنٹ میں فراہم کیے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ 34 برس پرانے روڈ ریج ( سڑک پر ہونے والے جھگڑے کے دوران ہلاک ہونے والے ایک شخص کی ہلاکت سے متعلق کیس) کا فیصلہ حال ہی میں بھارتی سپریم کورٹ نے سنایا جس کے تحت سدھو کو ایک سال کی سزا اور جرمانہ سنایا گیا۔
1988 میں روڈ پر پارکنگ کے تنازع کے حوالے سے ہونے والے ایک جھگڑے کے دوران نوجوت سنگھ سدھو اور ان کے ساتھی نے گرنام سنگھ کو گاڑی سے نکال کر گھسیٹا اور ان کی پٹائی کی جس سے اس شخص کی موت واقع ہو گئی، متاثرہ شخص کی فیملی نے سدھو کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
1999 میں بھارتی سپریم کورٹ نے سدھو اور ان کے ساتھی کو ناکافی شواہد کی وجہ سے مقدمے سے بری کر دیا تھا لیکن پھر اس فیصلے کو پنجاب اور ہریانہ کی ہائیکورٹس میں چیلنج کیا گیا جہاں عدالتوں نے سدھو کو مجرم قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنائی۔