02 جون ، 2022
کراچی سے لاپتہ ہونے والی لڑکی نمرہ کاظمی کی عمر کے تعین کے لیے عدالتی حکم پر اس کا میڈیکل ٹیسٹ کر لیا گیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے 2 روز قبل نمرہ کاظمی کی عمر کے تعین کے لیے لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسے شیلٹر ہاؤس بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ اگر لڑکی کی عمر 18 سال ہوئی تو اسے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دیں گے۔
اب اطلاعات ہیں کہ پولیس نے کراچی سے لاپتہ ہونے والی لڑکی نمرہ کاظمی کا میڈیکل ٹیسٹ کرا لیا ہے اور میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ عدالت میں بھی جمع کروا دی ہے۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق نمرہ کاظمی کی عمر 17 سے 18 سال کے درمیان ہے۔
ملزم نجیب شاہ رخ کے وکیل کا کہنا ہے کہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ آچکی ہے لہذا مقدمہ ختم کیا جائے۔ دوسری جانب نمرہ کاظمی کے والد کا کہنا ہے کہ میری بیٹی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ نمرہ کاظمی 20 اپریل کو سعود آباد ایس ون ایریا سے لاپتہ ہوئی تھی، اس کی والدہ کا کہنا تھا کہ وہ صبح 9 بجے کام سے گئی، واپس گھر آئی تو نمرہ غائب تھی، کافی تلاش کے باوجود بیٹی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔
پولیس حکام کے مطابق نمرہ کا پتہ چل گیا ہے اور اس نے ڈیرہ غازی خان میں ایک لڑکے سے نکاح کرلیا ہے جس کا نام نجیب شاہ رخ بتایا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ نمرہ کی نجیب شاہ رخ سے دوستی آن لائن گیم کے ذریعے ہوئی اور وہ ایک ماہ سے اس سے رابطے میں تھی۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو ڈیرہ غازی خان سے ایک نکاح نامہ ملا ہے جس میں نمرہ اور شاہ رخ کے نام ہیں، نکاح نامے میں نمرہ کی عمر 18 سال بتائی گئی ہے جب کہ ایف آئی آر میں اس کی عمر 18 سے کم بتائی گئی تھی۔
دوسری جانب ب فارم کے مطابق نمرہ کاظمی کی تاریخ پیدائش 6 جنوری2008 ہے اور اس کی عمر 14 سال ہے، تاہم نکاح نامے میں نمرہ کاظمی کی عمر18 سال لکھی گئی ہے۔