گوگل کا ڈو اور میٹ کو اکٹھا کرکے سنگل ویڈیو کالنگ ایپ بنانے کا فیصلہ

ایسا آنے والے ہفتوں میں ہوگا / رائٹرز فوٹو
ایسا آنے والے ہفتوں میں ہوگا / رائٹرز فوٹو

گوگل نے اپنی ویڈیو کالنگ ایپ ڈو کو ویڈیو کانفرنسنگ سروس میٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

گوگل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس طرح تمام ڈیوائسز کے لیے ایک ہی سروس تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈو کو 2016 میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ڈیوائسز کے لیے جاری کیا گیا تھا جس میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ویڈیو کال انٹرنیٹ کی خراب سروس میں بھی کی جاسکتی ہے۔

گوگل میٹ نے 2020 میں ہینگ آؤٹ کی جگہ لی تھی جس میں ایک وقت میں سیکڑوں افراد ویڈیو کانفرنس کا حصہ بن سکتے ہیں۔

کورونا وائرس کی وبا کے دوران گھروں سے کام کرنے کے نتیجے میں گوگل میٹ کے استعمال میں بھی اضافہ ہوا۔

گوگل نے یہ نہیں بتایا کہ دونوں ایپس کو کب تک اکٹھا کیا جائے گا مگر یہ عندیہ دیا کہ ایسا آنے والے ہفتوں میں ہوجائے گا۔

گوگل ڈو کو استعمال کرنے والے افراد اس تبدیلی سے کچھ زیادہ متاثر نہیں ہوں گے کیونکہ ان کے کانٹیکٹس، چیٹ ہسٹری اور میسجز برقرار رہیں گے اور کسی نئی ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

البتہ میٹ کے چند فیچرز ضرور ان کو دستیاب ہوں گے جن میں 100 افراد کی ویڈیو کانفرنس، ورچوئل بیک گراؤنڈ، میٹنگ شیڈولر اور رئیل ٹائم کلوزڈ کیپشنز قابل ذکر ہیں۔

جی میل، گوگل کیلنڈر، اسسٹنٹ اور میسجز تک رسائی بھی زیادہ آسان ہوجائے گی۔

مزید خبریں :