06 جون ، 2022
کراچی سے لاپتا اور بعد ازاں اپنی پسند سے شادی کرنے والی دعا زہرہ کو شوہر ظہیر احمد کے ہمراہ چشتیاں سے بازیاب کرائے جانے کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردیا گیا جہاں پولیس نے والدین کو بیٹی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔
سوشل میڈیا پر سندھ ہائیکورٹ کے اندرونی مناظر کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دعا زہرہ کی عدالت آمد پر روتی بلکتی ماں بیٹی سے ملنے کے لیے اس کے پاس پہنچتی ہے لیکن دعا کی سکیورٹی پر مامور اہلکار نے ماں کو بیٹی سے ملاقات کرنے سے روک دیا۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کی عمر کے تعین کے لیے میڈیکل کرانے کا حکم دیتے ہوئے لڑکی کو شیلٹر ہوم بھیجنے کی ہدایت کردی۔
عدالت میں دیے گئے بیان میں دعا زہرہ نے کہا کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا، اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے اور وہ شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے۔