08 جون ، 2022
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم سمیت ہر طرح کے جرائم کی ہرممکن رپورٹنگ اور مقدمات کے فوری اندراج کی خصوصی مہم کی وجہ سے شہر میں جرائم کے گراف بلندی کی طرف جاتے دکھائی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا اس لیے کرنا ضروری ہے تاکہ جرائم میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے سزائیں دلوائی جا سکیں۔
نمائندہ خصوصی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے غلام نبی میمن نے کہا کہ ماضی میں کراچی میں مختلف جرائم کی وارداتوں کے مقدمات کا اندراج بہت کم کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے ان وارداتوں میں ملوث جرائم پیشہ افراد پر سزاؤں سے بچ جاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کا تاخیر سے اندراج بھی عدالتی کارروائی میں ملزمان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
آئی جی پولیس سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ کراچی پولیس چیف کی حیثیت سے بھی میں نے پوری کوشش کی اور اب سندھ پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے بھی میں ہرممکن کوشش کروں گا کہ ہر طرح کی وارداتوں یا جرائم کے مقدمات کا اندراج فوری ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے باریک بینی سے جائزہ لیا ہے کہ ملزمان ایسے مقدمات میں رہا ہوئے ہیں جو تاخیر سے درج کیے گئے اور اس وجہ سے عوام کا پولیس اعتماد بھی اٹھ جاتا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم ایسا پہلو ہے جس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر بات کرنا چاہیے۔ ہم ایسا سسٹم لانا چاہتے ہیں کہ جس میں جرائم کا شکار ہونے والے افراد عدالتوں یا تھانوں کے چکر نہ کاٹیں جبکہ برآمد شدہ کیس پراپرٹیز بھی فوری مالکان کو مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عدل و انصاف کے عہدے داروں اور سرکاری حکام سے بات چیت جاری ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں مسلسل گرفتار اور رہا ہونے والے افراد کو قابو کرنے کے لیے ای ٹیگنگ کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے اس سلسلے میں مثبت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف مقدمات کے گواہوں کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں جس کیلئے گواہوں کو محفوظ مقام پر ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں گواہی کے لیے بلایا جائے گا۔