09 جون ، 2022
کراچی میں تعینات روسی قونصل جنرل آندرے فیدروف نے کہا ہےکہ سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس میں گیس اور تیل کی فراہمی سے متعلق بات ضرور ہوئی تھی مگر اس حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔
کراچی میں میڈیا سےگفتگو میں روسی قونصل جنرل نےکہا کہ پاکستان کے موجودہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی تیل کی خریداری سے متعلق بات کی ہے مگر اس حوالے سے روس پر عائد غیرمنصفانہ پابندیاں رکاوٹ ہیں۔
روسی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ مغرب کے دباؤ کے باوجود پاکستان کے ساتھ روس کے تعلقات بہت بہتر ہیں، حکومت پاکستان نے حال ہی میں روس سے 2 ملین ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے، پاکستان اسٹیل ملز جس کا قیام سوویت یونین کے تعاون سے ہوا تھا، اس کو دوبارہ چلانے میں روسی کمپنیوں کی دلچسپی موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روس پاکستان میں موجود اسٹیم گیس پائپ لائن پر بھی کام کررہا ہے، یہ معاہدہ نواز لیگ کے دور حکومت میں ہوا تھا جس کی وجہ سے ہمیں امید ہےکہ کام جاری رہےگا۔
انہوں نے بتایا کہ یوکرین کے خلاف کارروائی سکیورٹی خدشات پرکی گئی، یوکرین کی جنگ میں مغرب یک طرفہ پروپیگنڈا کر رہا ہے، آزادی اظہار کے دعویدار مغرب نے روسی میڈیا کی آزادی سلب کی ہے، روس کی معاشی حالت دوسرے کئی ملکوں سے بہت بہتر ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہےکہ معاشی پابندی روس کو متاثر کر رہی ہیں۔