Time 12 جون ، 2022
دنیا

کورونا کے بعد نئی عالمی وبا کا سامنا کب تک ہوسکتا ہے؟ بل گیٹس کی پیشگوئی

بل گیٹس نے ایک خطاب میں یہ کہا / رائٹرز فائل فوٹو
بل گیٹس نے ایک خطاب میں یہ کہا / رائٹرز فائل فوٹو

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ کووڈ 19 نے انسانیت کو مستقبل کے لیے تیار ہونے کا موقع فراہم کیا ہے جس سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو اگلی وبا تباہ کن ثابت ہوگی۔

ٹائم 100 سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے بل گیٹس نے کہا کہ دنیا کو 3 ہزار طبی ماہرین کی ایک ایسی عالمی ٹیم تیار کرنے کی ضرورت ہے جو مستقبل کی عالمی وبا کے حوالے سے ممالک کا ردعمل کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو۔

انہوں نے کہا کہ ماہرین کی یہ ٹیم عالمی ادارہ صحت کے زیرتحت ہو اور اس کی بنیادی ذمہ داری ممالک کے انتظامات کی مانیٹرنگ ہونی چاہیے۔

بل گیٹس نے کہا کہ انہوں نے مستقبل کی وباؤں کے خلاف عالمی سطح پر تیاری کے لیے ہر سال ایک ارب ڈالرز اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے بعد آنے والی وبا میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہوسکتی ہے جو متعدد معاشروں کے خاتمے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

انہوں نے پیشگوئی کی کہ اگلے 20 برس میں ایک نئی عالمی وبا کا امکان 50 فیصد سے زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر ہم نے جلدی تیاری شروع نہیں کی تو نئی وبا کی آمد کے بعد ہم کچھ نہیں کرسکیں گے، درحقیقت اگر صرف ایک ملک بھی تیار نہ ہوا تو یہ تمام ممالک کے لیے مسئلہ ہوگا۔

بل گیٹس نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے طبی ماہرین کی جانب سے چند اقدامات تجویز کیے جارہے ہیں جیسے ویکسینز اور ادویات کی ٹیکنالوجی بہتر بنانا، طبی نظام کی تشکیل اور دنیا بھر میں امراض کی مانیٹرنگ بہتر کرنا وغیرہ، جن عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اب تک دنیا کو 14 ٹریلین ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے ہر سال ایک ارب ڈالرز کا خرچہ زیادہ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ کووڈ سے شرح اموات کی شرح 0.2 فیصد رہی ورنہ یہ مرض زیادہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا تھا۔

خیال رہے کہ مائیکرو سافٹ کے شریک بانی نے اپریل 2022 میں اپنی ایک نئی کتاب میں طبی ماہرین کی عالمی ٹیم تشکیل دینے کی تجویز پیش کی تھی۔

مزید خبریں :