وفاقی بجٹ: تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کی حد 12لاکھ روپے مقرر

انفرادی کاروبار اور اے او پیز کیلئے ٹیکس چھوٹ کی بنیادی حد 4 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ کرنے کی تجویز ہے، وزیرخزانہ— فوٹو:فائل
انفرادی کاروبار اور اے او پیز کیلئے ٹیکس چھوٹ کی بنیادی حد 4 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ کرنے کی تجویز ہے، وزیرخزانہ— فوٹو:فائل

وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کی حد 12 لاکھ روپے مقرر کردی گئی۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال 2022-23 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ ملک میں تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ معاشی مسائل میں جکڑا ہوا ہے، اس کے باوجود اسی طبقے پر ٹیکس کا اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ہماری حکومت نے تنخواہ دار طبقے کی معاشی پریشانیوں کے ازالے کیلئے ٹیکس کی چھوٹ کی موجودہ حد لاکھ روپے سے بڑھا کر 12 لاکھ پر کرنے کی تجویز دی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ اس سے تنخواہ دار افراد کو فائدہ ہوگا جس سے ایک مثبت معاشی سائیکل پیدا ہوگا اور یہ رقم کاروبار میں اضافے کا سبب بنے گی۔ 

متفاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ اس کے علاوہ مہنگائی کے پیش نظر انفرادی کاروبار اور اے او پیز کیلئے ٹیکس چھوٹ کی بنیادی حد 4 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ کرنے کی تجویز ہے۔

مزید خبریں :