وفاقی بجٹ : ادویات اور سولر پینلز سستے ہونے کا امکان

سولر پینلز اور ادویات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے / فائل فوٹو
سولر پینلز اور ادویات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے / فائل فوٹو

حکومت نے سولر پینلز اور ادویات کی قیمتوں میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال 23-2022 کے کا بجٹ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کی شدید قلت ہے اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے تھرمل انرجی مہنگی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں ماحول دوست توانائی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے اور اسی لیے سولر پینلز کی درآمد اور مقامی سپلائی کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینلز کی خریداری پر بینکوں سے آسان اقساط پر قرضے دلائے جائیں گے، جس سے ماحول دوست طریقے سے بجلی کا حصول ممکن ہوگا جبکہ درآمد شدہ مہنگے تیل اور گیس کے استعمال میں کمی آئے گی۔

انہوں نے بجٹ تقریر میں یہ بھی کہا کہ فارماسیوٹیکل سیکٹر کے لیے 30 سے زیادہ ایکٹیو فارماسیوٹیکل انگریڈینٹس (کسی دوا کے لیے درکار اجزا) کو کسٹم ڈیوٹی سے مکمل استثنیٰ دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فرسٹ ایڈ بینڈیجز بنانے والی صنعت کے خام مال کو بھی کسٹم ڈیوٹی سے مزید استثنیٰ دیا گیا ہے تاکہ اس کی پیداواری لاگت مزید کم ہوسکے۔

مزید خبریں :