12 جون ، 2022
میٹا کی چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) شیرل سینڈبرگ نے چند دن قبل عہدے کو چھوڑنے کا اعلان کیا تھا جس پر مارک زکربرگ نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے فیس بک پر ایک دل کو چھو لینے والی تحریر بھی پوسٹ کی تھی۔
اس پوسٹ میں انہوں نے شیرل سینڈبرگ کے جانے کو 'ایک عہد کا خاتمہ' قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ فیس بک، میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا نیٹ ورکس کی ملکیت میٹا کے پاس ہے۔
شیرل سینڈبرگ میٹا سی او او کا عہدہ 2022 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران چھوڑیں گی مگر اس کے بعد بھی وہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ رہیں گی۔
مگر اب وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ مبینہ طور پر کمپنی کے وسائل کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنے کے معاملے پر میٹا کی جانب سے شیرل سینڈبرگ کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے۔
اس تحقیقات میں دیکھا جارہا ہے کہ شیرل سینڈبرگ نے فیس بک کے عملے کو اپنے ذاتی منصوبوں بشمول دوسری کتاب کی پروموشن ، فلاحی فاؤنڈیشن اور دوسری شادی کے لیے استعمال تو نہیں کیا۔
یہ تحقیقات 2021 کے موسم خزاں سے جاری ہے جس کے دوران میٹا کے متعدد ملازمین سے پوچھ گچھ کی گئی۔
اگر الزامات درست ثابت ہوتے ہیں تو شیرل سینڈبرگ کو ذاتی کاموں کے لیے ملازمین کے استعمال پر کمپنی کو معاوضہ ادا کرنا پڑسکتا ہے۔
میٹا نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کیا ہے۔
اس سے قبل اپریل 2022 میں وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ شیرل سینڈبرگ کو اندرونی سطح پر تحقیقات کا سامنا ہے۔
اس موقع پر بتایا گیا تھا کہ شیرل سینڈبرگ کی جانب سے برطانوی روزنامے ڈیلی میل پر دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ ان کے سابق پارٹنر بوبی کوٹیک کے بارے میں مضامین شائع نہ کرے۔
شیرل سینڈبرگ نے 2016 اور 2019 میں ڈیلی میل کو مضامین شائع کرنے سے روکا۔
انہوں نے یہ کام فیس بک کے ملازمین کے ساتھ مل کر کیا۔