20 جون ، 2022
30 ممالک پر مشتمل سیاسی و عسکری اتحاد نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے چیف اسٹولٹن برگ نے خبردار کیا ہے کہ روس یوکرین جنگ کئی سالوں تک جاری رہ سکتی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے خبردار کیا ہے کہ مغرب کو برسوں تک جاری رہنے والی جنگ میں یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ روس اپنے جنگی مقاصد میں کامیاب ہوا تو اس سے بھی بڑی قیمت ادا کرنا ہوگی، ہم یوکرین کی مدد میں کمی نہیں آنے دے سکتے چاہے کتنی بڑی قیمت کیوں نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کو جدید اسلحے کی فراہمی سے ڈنباس کی آزادی کے امکانات بڑھ سکتےہیں،ڈنباس کا زیادہ تر حصہ روس کے زیر انتظام آ چکا ہے۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی روس اور یوکرین تنازع کے لیے تیار رہنے کی تنبیہ کر چکے ہیں۔
بورس جانسن کا کہنا ہے کہ روس کے مقابلے کے لیے یوکرین کو مزید ہتھیاروں،سامان،تربیت کی ضرورت ہے،مذید اسلحہ فراہم کرنے سے یوکرین کی جیت ممکن ہوسکتی ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اس بات کے لیے تیار رہنا ہوگا کہ یہ جنگ برسوں جاری رہ سکتی ہے،روسی صدر یوکرین کو بربریت سے جھکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر چیز کا دار ومدار اس بات پر ہے کہ یوکرین اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت مضبوط تر بناتا ہے یا نہیں۔