Time 22 جون ، 2022
پاکستان

نومبر کا مہینہ آتا تو میرٹ پر آرمی چیف کی تقرری کرتا، عمران خان

کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی، امریکا جمہوریت کیلئے نہیں، اپنے مفاد کیلئے دوسرے ملکوں کی حکومتیں تبدیل کرتا ہے، سابق وزیراعظم— فوٹو: فائل
کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی، امریکا جمہوریت کیلئے نہیں، اپنے مفاد کیلئے دوسرے ملکوں کی حکومتیں تبدیل کرتا ہے، سابق وزیراعظم— فوٹو: فائل

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی، نومبر کا مہینہ آتا تو  وہ میرٹ پر آرمی چیف کی تقرری کرتے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا سیمینار سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکا جمہوریت کیلئے نہیں، اپنے مفاد کیلئے دوسرے ملکوں کی حکومتیں تبدیل کرتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ کہتے ہیں عمران خان اپنا آرمی چیف رکھوائے گا، کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ کس کو آرمی چیف بناؤں گا، میں نے کبھی بھی میرٹ سے ہٹ کر فیصلہ نہیں کیا، کبھی اپنے کسی دوست رشتہ دار کو میرٹ سے ہٹ کر نہیں لگایا، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنا آرمی چیف لاؤں گا، اداروں کا تو قتل عام ہورہاہے، ان لوگوں نے سب اداروں پر اپنے لوگ بٹھا دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنادیا جائے گا، نیوٹرل سے کہا کہ اس پر 16 ارب روپے کے کیسز ہیں،کوئی اور ملک ہوتا تو یہ جیل میں ہوتا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف تو اپنی پسند کا آرمی چیف لایا تھا، 26سال پہلے کہا تھا کہ زرداری اور نواز شریف دونوں چور ہیں، زرداری اور  نوازشریف ہمیشہ ایک دوسرے کے بارے میں سچ کہتے تھے، مجھے کبھِی شک نہ تھا کہ جب اقتدار میں آؤں گا تو یہ اکھٹے ہوجائیں گے،ان کو ڈر فوج سے آئی ایس آئی سے ہوتا ہے، ان کو پتا ہوتا ہے کہ ان کی چوری پکڑی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنی چوری نہیں بچانی، اپنا کوئی آرمی چیف نہیں لانا، ان لوگوں کے ذہن میں خوف آگیا تھا کہ میں جنرل فیض کو لانا چاہتا ہوں، ان کو خوف تھا کہ ایسا ہوا تو ان کا مستقبل تباہ ہوجائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ امریکا جب رجیم چینج کرتا ہے تو وہ کیا بہتری کیلئے کرتا ہے؟امریکا جب رجیم چینج کرتا ہے تو اپنے مفادات کیلئے کرتا ہے ہمارے لیے نہیں کرتا، کیا ہم امریکا کو اپنے اڈے دے دیں؟ وزیرستان میں جب فوج بھیجی گئی تو میں نے مخالفت کی تھی،جس جگہ ایک فوجی یا ایک چوکی نہیں تھی وہاں فوج بھیج کر ظلم کیا گیا۔

مزید خبریں :