22 جون ، 2022
برطانوی دارالحکومت لندن میں لوگوں کے درمیان پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے شواہد دریافت ہونے پر قومی سطح پر ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا ہے۔
یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (یو کے ایس ایچ اے) نے بتایا کہ فروری میں نکاسی آب کی معمول کی نگرانی کے دوران مشرقی اور شمالی لندن میں ویکسین میں پائے جانے والے کمزور مگر زندہ پولیو وائرس کو دریافت کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے جمع کیے جانے والے نمونوں میں یہ وائرس موجود پایا گیا ہے۔
اب تک برطانیہ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا اور عام افراد میں اس کا خطرہ کم ہے مگر حکام نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ کسی نقصان سے بچنے کے لیے ویکسینیشن کرالیں۔
یو کے ایچ ایس اے کی مشیر ڈاکٹر ونیسا سالیبا نے بتایا کہ یہ کمزور پولیو وائرس پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بالخصوص ایسی برادریوں میں، جن میں ویکسینیشن کی شرح کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن نہ کرانے والے افراد میں اس وائرس سے معذوری کا خطرہ بھی ہوتا ہے، تو اگر آپ یا آپ کے بچوں کی پولیو ویکسینیشن اپ ٹو ڈیٹ نہیں تو فوری کروالیں۔
حکام کا ماننا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ کسی ایسے فرد سے شروع ہوگا جو کسی ایسے ملک سے برطانیہ واپس آیا ہوگا جہاں اسے منہ کے ذریعے دی جانے والی پولیو ویکسین استعمال کرائی گئی ہوگی۔
یہ ابھی واضح نہیں کہ یہ وائرس برطانیہ میں کس حد تک پھیل چکا ہے۔
برطانیہ کو 2003 میں پولیو فری قرار دیا گیا تھا جبکہ وہاں آخری کیس 1984 میں رپورٹ ہوا تھا۔
پولیو وائرس ہاتھوں کی ناقص صفائی، پانی اور غذائی آلودگی سے پھیلتا ہے مگر کبھی کبھار کھانسی اور چھینکوں سے بھی ایک سے دوسرے میں منتقل ہوجاتا ہے۔