اسرائیلی سائنسدانوں نے بوڑھے انسان کی جلد کو دوبارہ جوان کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا

اسرائیلی سائنسدانوں نے بوڑھے انسان کی جلد کو دوبارہ جوان کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا۔—فوٹو:فائل
اسرائیلی سائنسدانوں نے بوڑھے انسان کی جلد کو دوبارہ جوان کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا۔—فوٹو:فائل

اسرائیلی سائنسدانوں نے بوڑھے انسان کی جلد کو دوبارہ جوان کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً 20 سال کی تحقیق کے بعد اسرائیل کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بوڑھے انسانوں کی جلد کو دوبارہ جوان بنانے کا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ تحقیق اسرائیلی سائنسدان ڈاکٹر ایویڈ کیرن، ڈاکٹر یانیو کیرن، پروفیسر یہودا اُلمان، حائفہ انسٹی ٹیوشنز کے پروفیسر آموس گلہر، جرمنی میں مونسٹیریم لیبارٹری کی ڈاکٹر مارٹا برٹولینی اور یونیورسٹی آف مانچسٹر کے ڈاکٹر رالف پاؤس نے کی۔

یہ مطالعہ حال ہی میں امریکن ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف سائنس کے ذریعہ شائع ہونے والے معروف جریدے سائنس ایڈوانسز میں“Human organ rejuvenation by VEGF-A Lessons from the skin”کے عنوان سے شائع ہوا ہے۔

تحقیق کے مطابق نوجوان چوہوں پر پرانی جلد کے گرافٹ(ٹرانسپلانٹ شدہ ٹشو) کا استعمال کرتے ہوئے،انہوں نے ثابت کیا کہ جلد کی تمام تہوں کے ذریعے سالماتی ساخت(molecular structure) میں تبدیلی کے ذریعے جلد اور دیگر اعضاء کو دوبارہ جوان بنانا ممکن ہے۔

محقیقن نے لکھا کہ عمر رسیدہ انسانی جلد کو جوان چوہوں پر severe combined immunodeficiency disease (SCID) کے ساتھ پیوند کرنا جو B اور T لیمفوسائٹس(جانوروں کے مدافعتی نظام میں سفید خون کے خلیے)  دونوں کو جینیاتی طور پر متاثر کرتا ہے، خلیوں، ٹشوز یا اعضاء کی ایک نسل سے دوسری نسل میں پیوند کاری کو زندہ کر سکتا ہے۔

اس کے ساتھ انجیوجینیسیس (نئی خون کی نالیوں کی نشوونما)، ایپیڈرمس (جلد کی بیرونی تہہ) کو تبدیل اور عمر بڑھنے سے منسلک اہم بائیو مارکرز(خون میں پایا جانے والا ایک حیاتیاتی مالیکیول) میں نمایاں بہتری شامل ہے۔

عمر کو اُلٹ (Reverse)کرنا

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر اس نظریے کو قبول کیا جائے کہ عمر بڑھنا ایک مہلک بیماری ہے جس کی پیشرفت کو سست اور تبدیل کیا جاسکتا ہے تو انسانی اعضاء کی عمر بڑھنے کے کلیدی محرکات کو ختم کرنا اور اسے روکنے یا اس سے بھی ریورس کرنے کے لیے مؤثر مالیکیولر حکمت عملی تیار کرنا  یقینی طور پر بائیو میڈیکل ریسرچ کے سب سے بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے۔

محقیقن کے مطابق اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے عمر رسیدگی کے تحقیقی ماڈلز کی اشد ضرورت ہے جس میں نہ صرف انسانی اعضاء کی عمر بڑھنے کے اہم محرکات کی نشاندہی کی جا سکتی ہے بلکہ بوڑھے ہونے سے روکنے اور پرانے خلیات کو ختم کرنے والی ادویات کے ذریعے انسانوں کو دوبارہ جوان بنانے کے لیے انتہائی امید افزا حکمت عملیوں کا مریضوں پر استعمال کرنے سے پہلے چوہوں  پر تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ 

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انسانی جلد مثالی طور پر اس طرح کے ابتدائی عمر رسیدہ تحقیقی ماڈل کے طور پر موزوں ہے لیکن اس مقصد کے لیے مین اسٹریم ایجنگ ریسرچ کے طریقے کو شاذ و نادر ہی استعمال کیا جاتا ہے لیکن انسانی جسم کی عمر بڑھنے کا سب سے پہلے جلد کی تبدیلیوں اور بالوں کے سفید ہونے میں ظاہر ہوتا ہے۔

تاہم، محققین نے لکھا کہ چوہوں میں جلد کی عمر بڑھنے والے مالیکیولر نظام کو تیزی سے سمجھا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق محقیقن کی اس ٹیم نے پہلے  نوجوان چوہوں پر عمر رسیدہ انسانی جلد کی پیوند کاری کی تھی لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ کیا جلد کی تبدیلی جو انہوں نے دیکھی ہے وہ اسکن کی تہہ کے نیچے بھی پھیلی ہوئی ہے۔

اس بات کا تعین کرنے کیلئے محقیقن نے چوہوں میں انسانی اعضاء کی تجدید کو فروغ دینے کے لیے ویسکولر اینڈوتھیلیل گروتھ فیکٹر A (VEGF-A) کا استعمال کیا۔

جس کے بعد بڑھاپے پن کو اس وقت تبدیل ہوتے دیکھا گیا جب پرانی انسانی جلد کو نوجوان چوہوں پر ٹرانسپلانٹ کیا گیا، اس طرح اس بات کی تصدیق ہوئی کہ انسانی جلد کی تمام پرتہیں دوبارہ جوان ہو سکتی ہیں۔

مزید خبریں :