29 جون ، 2022
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے خلاف اہلخانہ کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم روکنے اور قبر کشائی نہ کرنے کا حکم برقرار رکھا۔
تاہم عامرلیاقت کے پوسٹ مارٹم کی ٹرائل کورٹ میں درخواست دائر کرنے والا شہری عدالت میں پیش نہ ہوا جس کی پیشی کے لیے عدالتی عملہ عبدالاحد کے نام سے آوازیں لگاتا رہا۔
دورانِ سماعت ایس ایچ او بریگیڈ اور ایس ایس پی ایسٹ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔
پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پولیس نے عامرلیاقت کی موت کی وجہ جاننے کے لیے انکوائری کی درخواست جوڈیشل مجسٹریٹ کے پاس دائر کی تھی، عامر لیاقت کے بیٹے اور بیٹی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو کہا تھا کہ وہ پوسٹ مارٹم نہیں کرانا چاہتے ۔
پولیس کے مطابق 10 جون کو ایڈیشنل پولیس سرجن نے عامر لیاقت کی باڈی کا بیرونی جائزہ لیا تھا، پولیس سرجن کے مطابق باڈی کے بیرونی معائنے سے موت کی وجہ کے بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتا، جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ورثا کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈیڈ باڈی ان کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔
پولیس کے جواب میں مزید کہا گیا ہےکہ جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ہی عامر لیاقت کی تدفین کی اجازت دی تھی ،عدالت جو بھی احکامات دے گی اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے پوسٹ مارٹم سے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم معطل کردیا تھا۔