30 جون ، 2022
لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب حکومت کے ترجمان عطا تارڑ کا کہنا ہےکہ لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا انتخاب کالعدم قرار نہیں دیا اور نہ ہی انہیں عہدے سے ہٹایا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عطا تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 63 اے سے متعلق تشریح میں کہا کہ پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ شمار نہیں ہوگا، عدالت نے نہ الیکشن کو کالعدم قرار دیا ہے اور نہ نئے الیکشن کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ انتخاب کالعدم قرار دیا گیا ہے اور نہ حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے، بطور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے فیصلوں کو تحفظ دیا گیا ہے۔
عطا تارڑ کاکہنا تھاکہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے ارکان کی تعداد 177 ہے اور ہمیں 9 ووٹوں کی برتری ہے، 25ارکان کو نکال بھی دیں تو بھی ہمارے ارکان کی تعداد 177 ہے، ہم پرامید ہیں کہ ہم یہ رن آف الیکشن بھی جیت جائیں گے، حمزہ شہباز شریف اس انتخاب تک وزیراعلیٰ رہیں گے۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ یہ خوش آئند فیصلہ ہے ہم اسے تسلیم کرتے ہیں اور عمل درآمد بھی کریں گے، حکم میں اہم بات یہ ہے کہ کل الیکشن عمل کو سبوتاژ کیا گیا تو توہین عدالت ہوگی، اگر کسی نے ارکان کو دبانے کی کوشش کی تو حکومت نہیں عدالت کارروائی کرے گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف والے خوشی بھی منارہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اپیل میں جائیں گے، ہم خوش ہیں اور مطمئن ہیں ہمارے نمبرز پورے ہیں، اب نہ ان کا کوئی ممبر ٹوٹ سکتا ہے نہ ہمارا کوئی ممبر ٹوٹ سکتا ہے۔
اس موقع پر رانا مشہود کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب ہیں ، کل اس عمل پر جتنے بھی خدشات تھے وہ ختم ہوجائیں گے۔