کھانے کو صرف دیکھنے یا سونگھنے سے جسم کے اندر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

صرف کھانے کو دیکھنے اور اس کی مہک سے ہی جسم میں انسولین کا اخراج ہونے لگتا ہے۔

یہ انکشاف سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

درحقیقت پہلی بار یہ ثابت ہوا ہے کہ انسولین کے اخراج کے لیے ورم کے ایک ردعمل کا کردار اہم ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ انسولین وہ ہارمون ہے جو جسم میں بلڈ شوگر کو ریگولیٹ کرنے کا کام کرتا ہے۔

باسل یونیورسٹی اور یونیورسٹی ہاسپٹل باسل کی اس تحقیق میں ثابت ہوا کہ انسولین کے اخراج کا انحصار ایک مختصر المدت انفلیمٹری ریسپانس (ورم کا ردعمل) پر ہوتا ہے جو مختلف حالات میں سامنے آتا ہے۔

زیادہ جسمانی وزن کے حامل افراد میں ورم کا یہ ردعمل اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ انسولین کے اخراج کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوجاتے ہیں۔

اس سے قبل یہ واضح نہیں تھا کہ کھانے کی مہک یا اس کی دید سے انسولین بننے اور اخراج کے عمل پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس نئی تحقیق میں اس معمے کے ایک اہم پہلو کی نشاندہی کی گئی جو انفلیمٹری فیکٹر آئی ایل 1 بی ہے جو جراثیموں کے خلاف مدافعتی ردعمل میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت مند افراد میں انسولین کے اخراج کے عمل میں انفلیمٹری فیکٹر کا کردار حیران کن ہے کیونکہ یہی عناصر ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار بنانے کا باعث بھی بنتے ہیں۔

اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ دائمی ورم کے نتیجے میں لبلبے میں انسولین بنانے والے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے اور وقت کے ساتھ ذیابیطس کا سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق کھانے کو دیکھنے اور مہک سے دماغ میں مخصوص مدافعتی خلیات مائیکرو گلیا متحرک ہوتے ہیں۔

یہ خلیات کچھ وقت کے لیے آئی ایل 1 بی کو خارج کرتے ہیں جس سے خودکار عصبی نظام پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ نظام اس کے بعد انسولین کے اخراج کے مقام یعنی لبلبے کو سگنل پہنچاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ آئی ایل 1 بی کسی کھانے کی دید اور مہک کے حوالے سے سنسری تفصیلات کو ایک دوسرے سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے سیل میٹابولزم میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :