Time 09 جولائی ، 2022
پاکستان

’ہم نے بہت برداشت کرلیا‘: احسن اقبال واقعے پر سیاسی رہنماؤں کی مذمت

پنجاب کے شہر بھیرہ میں احسن اقبال کو ایک ریسٹورینٹ میں دیکھ کر وہاں موجود سابق وزیر اعظم عمران خان کے کچھ حامیوں نے لیگی رہنما کے خلاف نعرے بازی شروع کردی تھی— فوٹو : اسکرین گریب
پنجاب کے شہر بھیرہ میں احسن اقبال کو ایک ریسٹورینٹ میں دیکھ کر وہاں موجود سابق وزیر اعظم عمران خان کے کچھ حامیوں نے لیگی رہنما کے خلاف نعرے بازی شروع کردی تھی— فوٹو : اسکرین گریب

ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کے ساتھ گزشتہ شب پیش آنے والے واقعے کی سیاسی رہنماؤں نے مذمت کی ہے۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ احسن اقبال کے ساتھ کل اور اس سے پہلے اس طرح کے ہونے والے واقعات قابل مذمت ہیں۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ہمارے ہاں جمہوریت کو آگے نہیں بڑھنے دیاگیا، آج گالم گلوچ کا کلچر عام ہوچکا ہے۔

ن لیگ کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم نے بہت برداشت کرلیا ہے، اپنے کارکنوں کی تربیت کرنا سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے، خواتین اوربچوں کو ڈھال بنانا عمران خان کی سیاست کا پرانا وتیرہ ہے، عمران خان زمین پر اتریں تو پتہ چلے گا لوگ ان کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ عمران خان دوسروں کو چور چور کہتے ہیں، ان کو آٹا، چینی چوری کا جواب دینا ہے، ہم ان پرکیسز  نہیں بنا  رہے، قانون خود اپنا راستہ بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ اظہار  رائے کے نام پر کچھ بھی کہیں بھی کیا جائے، یہ لوگ ایسے کام کر کے اپنی تربیت دکھا رہے ہیں، ہم کبھی سخت بات کرتے ہیں تو ہمیں تکلیف ہوتی ہے، احسن اقبال کو ایسے رویے سے کوئی فرق نہیں پڑا۔

اس حوالے سے ثمر بلور نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں تقسیم ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے، خواتین کا رویہ دیکھ کر مجھے بہت شرم آئی، بدتمیزی پی ٹی آئی کا کلچر بن چکا ہے، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو چاہیے ایسے واقعات کو ہوا نہ دیں، ایسے واقعات کی مذمت کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ پنجاب کے شہر بھیرہ میں احسن اقبال کو ایک ریسٹورینٹ میں دیکھ کر وہاں موجود سابق وزیر اعظم عمران خان کے کچھ حامیوں نے لیگی رہنما کے خلاف نعرے بازی شروع کردی تھی۔

وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ احسن اقبال ریسٹورینٹ کے کاؤنٹر پر کھڑے ہیں اور انہیں دیکھ کر بظاہر پہلے ایک خاندان کی خواتین نے ان کے خلاف چور،چور کے نعرے لگانا شروع کردیے اور بعد ازاں اس میں دیگر افراد بھی شامل ہوگئے۔ 

مزید خبریں :