13 جولائی ، 2022
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کیلئے بھارت کی کوشش پھر ناکام ہوگئی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رواں اجلاس کیلئے اپنا فیصلہ گزشتہ روزجاری کیا جس میں سلامتی کونسل کی مستقل نشست پربحث جاری رکھنےکا کہاگیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت، جاپان، جرمنی اور برازیل کے جی 4 گروپ نے بحث شروع کرانے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم پاکستان اور 12 رکنی یو ایف سی گروپ نے مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کی بھرپور مخالفت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ یو ایف سی گروپ کی مخالفت کے باعث جی فور ممالک اپنا ایجنڈا منظور کرانے میں ناکام رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ٹیکسٹ بیسڈ ڈسکشن شروع کرانے سے قبل اصولی اتفاق کرانے کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے کا طریقہ کار آسان نہیں ہے، مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کیلئے جنرل اسمبلی ارکان کی دوتہائی اکثریت کی حمایت درکارہے اور 129سے زائد ممالک کی پارلیمان، کابینہ یا قانون ساز اداروں سے فیصلے کی بھی توثیق ضروری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ امریکا کو سلامتی کونسل میں مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے پر اعتراض نہیں ہے، امریکا نئے متوقع مستقل ارکان کو ویٹو پاور دینے کے حق میں نہیں ہے۔