15 جولائی ، 2022
سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے بلیک آؤٹ چیلنج کو فالو کرتے ہوئے دو لڑکیاں جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں جس پر لڑکیوں کے والدین نے ٹک ٹاک کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی 8 سالہ لالانی ایریکا اور ملکواکی سے تعلق رکھنے والی 9 سالہ آریانی جیلین ٹک ٹاک کے بلیک آؤٹ چیلنج کو فالو کرتے ہوئے گزشتہ برس انتقال کرگئی تھیں، بچیوں کے والدین نے ٹک ٹاک کے خلاف 30 جون کو لاس اینجلس کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
والدین کی جانب سے ٹک ٹاک کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ایپ کا الگورتھم بچوں اور والدین کو مکمل طور پر متنبہ کرنے میں ناکام رہا، ٹک ٹاک نے بلیک آؤٹ چیلنج ‘ ٖFor You (آپ کے لیے) ‘ تجاویز کے طور پر پیش کیا۔
ٹک ٹاک ترجمان نے اس بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بلیک آؤٹ چیلنج کبھی بھی ٹک ٹاک پر ٹرینڈ نہیں بنا، صارفین دیگر ذرائع سے اس ٹرینڈ کو فالو کرتے ہوئے ویڈیوز بناتے ہیں۔
ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے صارفین کی حفاظت کے لیے چوکنا ہیں اور اس حوالے سے ایپ پر نظر آنے والے کسی بھی متنازع مواد کو فوراً ہٹا دیا جاتا ہے۔
اس سے قبل اٹلی میں جنوری 2021 کے دوران 10 سالہ بچہ، مارچ 2021 میں امریکا میں 12 سالہ بچہ، جون 2021 کے دوران آسٹریلیا میں 14 سالہ بچہ، جولائی 2021 میں بھی امریکا میں 12 سالہ بچہ اور دسمبر 2021 میں امریکی ریاست پنسلوینیا میں 10 سالہ بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔
تاہم ٹک ٹاک کو اپنے مشہور ٹرینڈ بلیک آؤٹ چیلنج کے باعث دوسری مرتبہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بلیک آؤٹ چیلنج بھی ایک طرح کا خطرناک چیلنج ہے جس کو فالو کرتے ہوئے اب تک کئی زندگیاں موت کے منہ میں جاچکی ہیں، بلیک آؤٹ چیلنج فالوورز کو ترغیب دیتا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنی سانس روکیں جب تک وہ بے ہوش نہ ہو جائیں۔