دنیا
Time 19 جولائی ، 2022

بنگلادیش میں توہین آمیز سوشل میڈیا پوسٹ ہنگامہ آرائی کا سبب بن گئی

مبینہ پوسٹ  18 سالہ طالبعلم  آکاش ساہا نے ڈالی تھی جبکہ پولیس نے اتوار کے روز ہی اسے گرفتار بھی کر لیا تھا: غیر ملکی میڈیا — فوٹو: فائل
مبینہ پوسٹ  18 سالہ طالبعلم  آکاش ساہا نے ڈالی تھی جبکہ پولیس نے اتوار کے روز ہی اسے گرفتار بھی کر لیا تھا: غیر ملکی میڈیا — فوٹو: فائل

بنگلادیش کے جنوب مشرقی علاقے میں ایک مبینہ توہین آمیز سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔

لوہگرا ضلعے کے گاؤں ساہپارا میں مشتعل ہجوم نے  توڑ پھوڑکرتے ہوئے ہندوؤں کے گھروں اور دکانوں کو آگ لگا دی جبکہ علاقے میں مندر کے اندر بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

ہنگامہ آرائی کا سبب بننے والی مبینہ اسلام مخالف پوسٹ   18 سالہ طالب علم آکاش ساہا نے ڈالی تھی جبکہ  پولیس نے اتوار کے روز ہی اسے گرفتار  بھی کر لیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے آکاش کے والد کو بھی گرفتار کر لیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ ان کے گھر کے باہر بڑا ہجوم اکٹھا ہونے بعد صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے انہیں تحویل میں لیا گیا تھا۔

بنگلادیشی پولیس کی جانب سے مذہبی منافرت، ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں 250 نامعلوم افراد کے خلاف کیس داخل کر لیا گیا ہے۔

دوسری  جانب واقعے کے بعد عدالت میں بھی ایک پٹیشن داخل کی گئی ہے جس میں عدالت سے حملوں کی انکوائری کی استدعا کی گئی ہے۔

مزید خبریں :