پاکستان
Time 21 جولائی ، 2022

نئے چیئرمین نیب آفتاب سلطان کون ہیں؟

آفتاب سلطان پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 22 کے افسر تھے اور وہ سابق آئی جی پنجاب سمیت دیگر اہم عہدوں میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ فوٹو فائل
آفتاب سلطان پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 22 کے افسر تھے اور وہ سابق آئی جی پنجاب سمیت دیگر اہم عہدوں میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ فوٹو فائل

وفاقی کابینہ نے سابق ڈی جی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے، اس اہم عہدے پر نامزدگی سے قبل بھی آفتاب سلطان کئی اہم عہدوں پر فائز  رہ چکے ہیں۔

آفتاب سلطان پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 22 کے افسر تھے اور وہ سابق آئی جی پنجاب سمیت دیگر اہم عہدوں میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

2008 میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو یوسف رضا گیلانی نے آفتاب سلطان کو ڈی جی آئی بی تعینات کیا تاہم بعد میں راجہ پرویز اشرف نے آفتاب سلطان کو ڈی جی آئی بی کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

2013 کے عام انتخابات کے موقع پر آفتاب سلطان آئی جی پنجاب پولیس تھے اور جب 2013 کے انتخابات میں نواز شریف وزیراعظم تھے تو آفتاب سلطان کو دوبارہ ڈی جی آئی بی لگا دیا گیا۔

اگست 2014 کو جب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دھرنا دیا تو آفتاب سلطان آئی بی چیف تھے، آفتاب سلطان نے ہی 2014 کے دھرنے کو ناکام کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے دھرنے کے دوران کچھ آڈیو ٹیپس پکڑی تھیں، انہوں نے وہ ٹیپ نواز شریف کو فراہم کی تھیں جس کے بعد پاکستانی سیاست میں یہ معاملہ کافی گرم بھی رہا تھا۔

2014 کے دھرنے میں عمران خان نے اپنی تقریروں میں باقاعدہ آفتاب سلطان کا نام لیکر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اگر 2002 کی بات کی جائے تو جب پرویز مشرف نے صدر بننے کے لیے ریفرنڈم کرایا تھا تو اس وقت آفتاب سلطان سرگودھا میں تعینات تھے اور انہیں ہدایات ملی تھیں کہ ریفرنڈم میں زیادہ سے زیادہ ووٹ دلوائے جائیں تاہم انہوں نے ایسا حکم ماننے سے انکار کر دیا تھا، اسی پاداش میں مشرف حکومت نے آفتاب سلطان کو معطل کر دیا تھا۔

موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اپنی حکومت میں آفتاب سلطان کو معاون خصوصی کا عہدہ دینا چاہتے تھے تاہم ذرائع کا بتانا ہے کہ آفتاب سلطان نے حکومتی عہدہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ آفتاب سلطان کو جب چیئرمین نیب بنانے کے لیے رابطہ کیا گیا تو اس پر بھی انہوں نے انکار کر دیا تھا تاہم بعد ازاں کچھ اہم شخصیات نے ان سے دوبارہ رابطہ کیا جس پر انہوں نے یہ پیشکش قبول کرلی اور اب وفاقی کابینہ نے بھی انہیں چیئرمین نیب نامزد کر دیا ہے۔

آفتاب سلطان کے قریبی ذرائع کا بتانا ہے کہ وہ چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی ترجیحات طے کریں گے تاہم وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی شخص کے خلاف مقدمہ بنے تو وہ میرٹ پر ہو، آفتاب سلطان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی کے خلاف بھی کوئی جھوٹا کیس نہ بنے تاکہ لوگوں کا نیب پر اعتبار بڑھے۔


مزید خبریں :