دنیا
Time 27 جولائی ، 2022

آئی ایم ایف سے قرض کے معاملے پر بنگلادیش کا مؤقف سامنے آگیا

بنگلادیشی وزیر خزانہ اے ایچ مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو قرض کا کہا ہے لیکن معیشت مشکلات کا شکار نہیں— فوٹو: فائل
بنگلادیشی وزیر خزانہ اے ایچ مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو قرض کا کہا ہے لیکن معیشت مشکلات کا شکار نہیں— فوٹو: فائل

بنگلا دیش کا  عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کے معاملے پر مؤقف سامنے آیا ہے۔

بنگلادیشی وزیر خزانہ اے ایچ مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو قرض کا کہا ہے لیکن معیشت مشکلات کا شکار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط میں قرض کی رقم ابھی نہیں بتائی، قرضے کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط کا انتظار کر رہے ہیں۔

اے ایچ مصطفیٰ نے کہا کہ  آئی ایم ایف کی شرائط ملکی مفاد میں ہوئیں تو قرضہ لیں گے ورنہ نہیں، قرض لینے کا یہ مطلب نہیں کہ بنگلا دیشی معیشت برےحال میں ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ بنگلا دیش نے آئی ایم ایف سے ساڑھے 4 ارب ڈالر کا قرض مانگا ہے۔

اس حوالے سے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ وہ بنگلادیش کی جانب سے قرض کی درخواست پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔

واضح رہے کہ بنگلادیش ، پاکستان اور سری لنکا کے بعد تیسرا جنوبی ایشیائی ملک ہے جو آئی ایم ایف سے قرض کا خواہاں ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق بنگلادیش کے زرمبادلہ کے ذخائر ایک سال کے اندر 20 جولائی تک کم ہوکر 39.67 ارب ڈالر پر آگئے ہیں جو صرف پانچ ماہ کی امپورٹس کیلئے کافی ہیں۔

مزید خبریں :