کاروبار
Time 30 جولائی ، 2022

عمران خان کے آخری سال پاکستان نے 80 ارب ڈالر کی اشیاء درآمد کیں: مفتاح اسماعیل

عمران خان آئے تو ڈالر 122 روپے اور ملکی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا، گئے تو ڈالر 190 روپے او رملکی قرض 44 ہزار ارب روپے ہوگیا: وزیر خزانہ— فوٹو: فائل
عمران خان آئے تو ڈالر 122 روپے اور ملکی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا، گئے تو ڈالر 190 روپے او رملکی قرض 44 ہزار ارب روپے ہوگیا: وزیر خزانہ— فوٹو: فائل

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان اقتدار میں آئے تو ڈالر 122 روپے اور  ملکی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا۔

اپنی ٹوئٹ میں وزیرخزانہ نے کہا کہ عمران خان گئے تو  ڈالر 190 روپے او رملکی قرض 44 ہزار ارب روپے ہوگیا تھا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے طرف لے گئے، عمران خان کے آخری سال پاکستان نے 80 ارب ڈالر کی اشیاء درآمد کیں،  یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی قیمت چکائی لیکن ملک کو بچایا، ہم جانتے ہیں اصل چور کون ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کی تاریخ کا بلند ترین بجٹ خسارہ چھوڑا ہے ، یہ بجلی کے شعبے میں 2500 اور گیس کے شعبے میں 1500 ارب روپے کا گردشی قرض چھوڑ کرگئے،صرف گزشتہ سال بجلی کے گردشی قرض میں 850 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

وزیر خزانہ کے مطابق عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی کی، فیول سبسڈی دے کر عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی کی، ہم نے سیاست کو پاکستان کے مفاد پر قربان کردیا، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچالیا، جس پر ہمیں فخر ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ توشہ خانہ کی گھڑیوں سے لے کر فارن فنڈنگ کیس تک 190 ملین پاؤنڈ چہیتوں کو دینے والے کو قوم پہچانتی ہے، فرح خان کے جواہرات کے قصوں نے بتادیا ہے چور، کرپٹ ، جھوٹا اور نااہل کون ہے۔

مزید خبریں :