31 جولائی ، 2022
ریکارڈ ساز ہیٹ ویوز، جان لیوا سیلاب اور دیگر موسمیاتی ایونٹس تو موسمیاتی بحران کا محض آغاز ہے۔
یہ انتباہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک سائنسدان نے کیا۔
بل میگوائر نے اپنی نئی کتاب میں زور دیا کہ برسوں تک سائنسدانوں کے انتباہ کو نظرانداز کیے جانے کی وجہ سے اب موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کی روک تھام کا وقت گزر گیا ہے۔
لندن کالج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے موسمیاتی سائنسدان نے کہا کہ برطانیہ میں جولائی کے دوران ریکارڈ درجہ حرارت اور مشرقی لندن میں آتشزدگی سے 16 گھر تباہ ہونے سے تیزی سے بدلتے موسم کا پتا چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسم آنے والے برسوں میں نئے ریکارڈ قائم کرتا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2022 میں دنیا پہلے سے کافی زیادہ تبدیل ہوچکی ہے اور بہت جلد یہ ہم سب کے لیے ناقابل شناخت ہوجائے گی۔
ان کا ماننا ہے کہ سنگین موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنا اب ممکن نہیں، حالانکہ بیشتر سائنسدانوں کا خیال ہے کہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی لاکر بیشتر تباہ کن اثرات کی روک تھام ہوسکتی ہے۔
بل میگوائر نے کہا کہ بیشتر موسمیاتی سائنسدان مستقبل کے حوالے سے بہت زیادہ خوفزدہ ہیں اور عوام کے سامنے اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے 'ہاٹ ہاؤس ورلڈ' حکمت عملی کو اپنانے کی ضرورت ہے اور ایسے حالات کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے جو معاملے کو مزید تباہ کن بناسکتے ہیں۔