03 اگست ، 2022
طویل عرصے سے مانا جاتا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کی اوسط عمر زیادہ ہوتی ہے۔
مگر اب سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ خیال اتنا بھی درست نہیں۔
دنیا کے تمام براعظموں میں طویل عرصے تک جاری رہنے والی تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ اگرچہ مردوں کی اوسط عمر خواتین کے مقابلے میں کچھ کم ہوتی ہے مگر اس بات کا ٹھوس امکان ہے کہ وہ خواتین سے زیادہ عمر پاسکتے ہیں، بالخصوص اگر وہ شادی شدہ ہوں۔
بی ایم جے اوپن جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 25 سے 50 فیصد مردوں کی عمر خواتین سے زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیق کے دوران 199 ممالک کے تعلق رکھنے والے مردوں اور خواتین کی عمروں کے لگ بھگ 200 سال کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
محققین نے دریافت کیا کہ اس بات کا قوی امکان ہوتا ہے کہ مردوں کی عمر خواتین سے زیادہ ہوسکتی ہے، بالخصوص وہ مرد جو شادی شدہ ہوں یا ڈگری لی ہوئی ہو۔
محققین نے بتایا کہ جن مردوں کی شادی ہوچکی ہو یا یونیورسٹی ڈگری حاصل کی ہو، وہ خواتین سے زیادہ لمبی عمر پاسکتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ترقی یافتہ ممالک میں 1970 کی دہائی تک خواتین کی زندگی مردوں سے زیادہ ہوتی تھی مگر بتدریج یہ فرق کم ہونے لگا۔
تحقیق کے مطابق کئی بار اوسط عمر میں فرق تمباکو نوشی اور دیگر عادات کا نتیجہ بھی ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اگرچہ مردوں کی اوسط عمر خواتین کے مقابلے میں کم ہوتی ہے اور ہر عمر کے مردوں میں اموات کی شرح زیادہ ہے، مگر وہ خواتین کے مقابلے میں زیادہ عرصے تک زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نتائج اس عام تاثر کو چیلنج کرتے ہیں کہ مردوں کی عمر خواتین جتنی لمبی نہیں ہوتی۔