10 اگست ، 2022
رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کے بیان کے بعد پیدا صورتِ حال پر سینئر تجزیہ کاروں نے اظہار خیال کیا ہے۔
سینئر اینکر پرسن حامد میر نے کہا کہ شہباز گِل کا بیان آرٹیکل 17 اور 19 کی خلاف ورزی ہے، ان کا بیان ذاتی نہیں، وہ عمران خان کے چیف آف اسٹاف ہیں۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی کا کہنا تھا کہ شہباز گِل جس حد تک گئے، اس کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا ، دکھ اس بات کا ہے کہ پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے بیان کی بروقت مذمت نہیں کی۔
شہباز گل کی گرفتاری پر شاہ زیب خان زادہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگوں کو لگتا ہے کہ انہیں چھوا بھی نہیں جاسکتا لیکن گرفتاری مسئلے کا حل نہیں ، مقدمہ درج ہونا چاہیے اور ٹرائل ہونا چاہیے۔
منیب فاروق کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پوری جماعت کو اپنی پوزیشن کلیئر کرنی چاہیے تھی، ایف آئی آر درج ہو تو گرفتاری تو ہوگی، جرم ثابت ہونے پر شہباز گِل کو 7 سال تک سزا ہوسکتی ہے۔
تجزیہ کار اطہر کاظمی نے اپنے تبصرے میں کہا کہ شہباز گِل کی گرفتاری حکومت کا سیاسی انتقام لگتی ہے، ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو ملکی اداروں کا مخالف بنا کر پیش کرنے سے سیاسی کشیدگی بڑھے گی۔