ٹوئٹر سے عدالتی جنگ سے قبل ایلون مسک نے اربوں ڈالرز کے حصص فروخت کردیے

ایلون مسک / اے پی فوٹو
ایلون مسک / اے پی فوٹو

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی دولت کا بیشتر حصہ ان کی الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی ٹیسلا کے حصص پر مشتمل ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ٹیسلا کے بغیر ایلون مسک کے لیے ٹوئٹر کو خریدنا ممکن نہیں۔

ویسے تو ایلون مسک اب ٹوئٹر کو خریدنے کا ارادہ نہیں رکھتے مگر گزشتہ چند دنوں میں انہوں نے ٹیسلا کے اربوں ڈالرز کے حصص فروخت کیے ہیں۔

یہ بات ایس ای سی فائلنگز میں سامنے آئی جس کی ایلون مسک نے بھی تصدیق کی۔

5 سے 9 اگست کے دوران ایلون مسک نے 6.9 ارب ڈالرز کے حصص فروخت کیے۔

ایلون مسک نے کہا کہ توقع تو ہے کہ ایسا نہیں ہوگا، مگر ٹوئٹر کے معاہدے کو مکمل کرنے پر مجبور کیا گیا اور کچھ شراکت دار آگے نہ آئے تو یہ ضروری ہے کہ ٹیسلا اسٹاک کو ایمرجنسی میں فروخت نہ کرنا پڑے۔

امریکی عدالت میں ٹوئٹر اور ایلون مسک کے درمیان عدالتی جنگ 17 اکتوبر سے شروع ہورہی ہے اور بظاہر عدالت سے باہر سمجھوتے کا امکان موجود نہیں۔

ایلون مسک نے ٹوئٹر کے سی ای او پراگ اگروال کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بوٹ اکاؤنٹس کے حوالے سے کھلی بحث کا چیلنج دیا تھا جس کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر پر جعلی اور اسپام اکاؤنٹس کی تعداد کو جواز بناکر 44 ارب ڈالرز کے معاہدے پر عملدرآمد سے انکار کیا گیا تھا۔

جس پر ٹوئٹر نے جولائی میں معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

مزید خبریں :