12 اگست ، 2022
اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کے بارے میں ایسی بات کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
جوڈیشل مسجٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں بیان دیتے ہوئے شہباز گِل نے کہا کہ جسمانی چیک اپ نہیں کیا گیا اور وکلا سے ملنے نہیں دیا جا رہا، جیل میں ساری رات مجھے جگائے رکھا گیا۔
شہباز گِل نے قمیض اٹھا کر عدالت کو اپنی کمر دکھائی اور کہا کہ مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور میڈیکل نہیں ہوا، میرا فرضی میڈیکل اپنی مرضی سے بنایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ افواجِ پاکستان کے بارے میں ایسی بات کروں، میں پروفیسر ہوں مجرم نہیں ہوں، مجھے تھانہ کوہسار میں نہیں رکھا گیا۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا مجھ سے پوچھا جاتا ہے سابق وزیراعظم عمران خان کھاتے کیا ہیں، میں وفاقی کابینہ کا ممبر رہا ہوں۔
انہوں نے چار بجے کا وقت تھا اس وقت کوئی موبائل نہیں چل رہا تھا کیونکہ سگنل نہیں تھے۔
یاد رہے کہ تین روز قبل شہباز گل کو اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے اور ان کے سربراہوں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔