Time 12 اگست ، 2022
پاکستان

شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کیخلاف پولیس کی نظر ثانی اپیل مسترد

جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ معطل کر کے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے، نظرثانی اپیل میں پولیس کا مؤقف۔ فوٹو فائل
 جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ معطل کر کے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے، نظرثانی اپیل میں پولیس کا مؤقف۔ فوٹو فائل

اسلام آباد کی عدالت نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کے خلاف دائر پولیس کی نظر ثانی اپیل مسترد کردی۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نظر ثانی اپیل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں دائر کی۔

نظر ثانی اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ معطل کر کے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ملزم شہباز گل سے مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

بعد ازاں شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد ہونے کی سماعت ایڈشنل سیشن جج عدنان خان نے کی۔

ڈسٹرکٹ پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ جوڈیشل آرڈر ہے یا ایڈمنسٹریٹو آرڈر، اس کو عدالت نے دیکھنا ہے، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کو روکنے کی کوشش کی جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب، آپ کی پوزیشن نیوٹرل کی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ اور اداروں کے خلاف کیس ہے، جج نے ریمارکس دیے کہ آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر پہلے دلائل دیں۔

جہانگیر جدون نے کہا کہ کیس میں اسپیشل سینئر پراسیکیوٹر تعینات کر رہے ہیں وہی دلائل دیں گے، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کی جانب سے دیے گئے دلائل سے مطمئن ہوئے تو سماعت کل دوبارہ ہو گی، اگر آپ کے دیے گئے دلائل سے مطمئن نہ ہوئے تو عدالت فیصلہ کر دے گی۔

عدالت نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد ہونے کے خلاف نطر ثانی اپیل قابل سماعت ہونے یا نا ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کی نظر ثانی کی اپیل کو مسترد کردیا۔

یاد رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے پولیس کی جانب سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

مزید خبریں :