12 اگست ، 2022
فیس بک اور انسٹاگرام کی ملکیت رکھنے والی کمپنی میٹا صارفین کی ویب براؤزنگ کو ٹریک کرتی ہے۔
یہ بات گوگل کے ایک سابق عہدیدار کی نئی تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فیس بک اور انسٹاگرام ایپس میں صارفین جب لنکس پر کلک کرکے ویب سائٹس پر جاتے ہیں تو کمپنی انہیں ٹریک کرتی ہے۔
ان دونوں ایپس میں اس مقصد کے لیے 'ان ایپ براؤزر' میں ویب پیجز کو اوپن کیا جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ انسٹاگرام ایپ اپنے ٹریکنگ کوڈ کو ہر اس سائٹ میں شامل کردیتی ہے جس پر صارف جاتا ہے جس سے وہ صارف کی تمام تر سرگرمیوں کو ٹریک کرنے کے قابل ہوجاتی ہے۔
میٹا نے بھی ٹریکنگ کوڈ کو استعمال کرنے کی تصدیق کی ہے مگر کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے صرف ڈیٹا جمع کرنے اور ٹارگٹڈ اشتہارات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے خود اس کوڈ کو تیار کیا تاکہ ہمارے پلیٹ فارمز پر صارفین کے انتخاب کا احترام کرسکیں، اس کوڈ سے ہمیں ٹارگٹڈ اشتہارات دکھانے سے قبل ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ان ایپ براؤزر میں لوگ جو خریداری کرتے ہیں، ہم ان سے پیمنٹ انفارمیشن کو محفوظ کرنے کی اجازت حاصل کرتے ہیں اور ان کی اجازت کے بعد ہی ان تفصیلات کو محفوظ کیا جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ واٹس ایپ میں ان ایپ براؤزر میں ایسا کوئی کوڈ شامل نہیں کیا جاتا۔