12 اگست ، 2022
بھارتی شہری ریلوے ٹکٹ کی مد میں 20 روپے زیادہ لینے کے خلاف کیا گیا مقدمہ بلآخر 22 سال بعد جیت گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تنگناتھ چترویدی جو پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں نے 1999 میں اتر پردیش کے ماتھورا اسٹیشن سے مرادآباد جانے کیلئے ٹرین کا ایک ٹکٹ خریدا تو انتظامیہ نے 70 بھارتی روپے کے بجائے ان سے 90 روپے وصول کیے۔
انہوں نے 20 روپے اضافی لینے پر حکام سے اس کی شکایت کی لیکن ان کی کسی نے نہ سنی جس کے بعد تنگناتھ چترویدی نے ریلوے انتظامیہ کے خلاف مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق تقریباً 22 سالوں میں 100 سے زیادہ سماعتوں کے بعد گزشتہ ہفتے عدالت نے تنگناتھ چترویدی کے حق میں فیصلہ سنایا اور ریلوے حکام کو 15 ہزار جرمانے کے ساتھ شہری سے لی گئی اضافی رقم 12 فیصد سود کے ساتھ واپس کرنے کا حکم دیا۔
مقدمہ جیتنے کے بعد تنگناتھ چترویدی نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے میرے حق میں فیصلہ تو سنا دیا پر ان 22 سالوں میں میرا جو وقت ضائع ہوا اس کا کوئی مدوا نہیں۔
رپورٹس کے مطابق تنگناتھ چترویدی کے خاندان نے 20 روپے کے لیے انہیں مقدمہ کرنے سے کافی روکا لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ بات پیسے کی نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف لڑنے اور انصاف حاصل کرنے کی ہے۔