17 اگست ، 2022
کم عمر ی میں دنیا کی دس 8 ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم کرنے والے کوہ پیما شہروز کاشف کا کہنا ہے کہ حکومتی پذیرائی نہ ملنے کا اب سوچنا چھوڑ دیا ہے ، استقبال کیلئے فیملی ہی کافی ہے۔
کوہ پیما شہروز کاشف ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے کے بعد جب اسکردو سے لاہور پہنچے تو ان کے والدین بھائیوں اور دوستوں نے استقبال کیا۔
شہروز کاشف نے 8 ہزار میٹر سے بلند دو چوٹیاں جی ون اور جی ٹو یکے بعد دیگرے سر کیں اور اس طرح شہروز کاشف دس ، آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے ہیں۔
شہروز نے کہا کہ ا نہوں نے برطانوی خاتون کا ریکارڈ توڑا ہے ، وہ اس وقت بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کیلئے ایک اور ریکارڈ قائم کیا ہے ، یہ ان کا شوق اور جنون ہے اور جب اس میں کامیابی ملتی ہے تو بہت خوشی ہوتی ہے۔
شہروز کاشف کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف 14 آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنا ہے ۔ وہ چاہتے ہیں کہ کم عمری میں 14 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا عالمی ریکارڈ پاکستان کے پاس ہو ۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے مجھے ابھی چار چوٹیاں مزید سر کرنی ہیں، چین کی دو چوٹیاں سر کرنے کیلئے پر مٹ درکار ہے ، حکومت اس سلسلے میں مدد کرے۔
ورلڈ ریکارڈ ہولڈر کوہ پیما شہروز کاشف کی حوصلہ افزائی کیلئے کوئی حکومتی نمائندہ موجود نہیں تھا تاہم شہروز کاشف کہتے ہیں کہ اب محسوس کرنا چھوڑ دیا ہے، فیملی ہی کافی ہےکیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ کوہ پیمائی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، سیاحت کی بات کی جاتی ہے لیکن اس کی پروموشن کیلئے کچھ نہیں کیا جاتا۔
نیپال میں 2 آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنے کی مہم کا آغاز شہروز کاشف آئندہ ماہ کریں گے۔