19 اگست ، 2022
ڈیرہ اسماعیل خان میں 15 برس کی بچی کے پیٹ سے 20 کلو گرام کی رسولی کو آپریشن کے ذریعے کامیابی سے نکال لیا گیا۔
سرینا کی عمر 15 سال ہے لیکن اس کے پیٹ میں غیر معمولی طور پر کئی سالوں سے رسولی بھی پل رہی تھی جو 20 کلو گرام تک بڑھ گئی تھی اور رسولی نے نوجوان لڑکی کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی۔
سرینا کا والد گاؤں کے لوگوں کے ہاتھوں و الزامات سے تنگ آکر اسے ڈی ایچ کیو ٹیچنگ اسپتال ڈی آئی خان لے آیا لیکن اربوں روپے کے فنڈز ، اسمارٹ کارڈ کی سہولت اور ماہر ڈاکٹروں کی موجودگی کے باوجود سرینا بی بی اسپتال انتظامیہ کی توجہ تک حاصل نہ کر سکی۔
والد بیچارہ مرتا کیا نہ کرتا، آدھ موئی بیٹی کی چند سانسیں بچاکر مجبوراً پرائیویٹ اسپتال لے آیا جہاں ننھی سی جان کو اتنے بڑے پیٹ کے ساتھ دیکھ کر اسٹاف حیران اور ششدر رہ گیا۔
نجی اسپتال میں ڈاکٹروں کی مسیحائی فوراً جاگ گئی اور ایم آر آئی ٹیسٹ سمیت دیگر مراحل کو مکمل کر کے چند گھنٹوں میں لڑکی کے پیٹ سے 20 کلو وزنی رسولی نکال کر باہر کر دی گئی۔
سرینا کے والد نے بتایا کے ڈی ایچ کیو ایم ٹی ای ٹیچنگ اسپتال میں ہمیں صرف ایک بستر کی سہولت حاصل رہی لیکن 3 دن تک مرض کی تشخیص کے مراحل تک پورے نہ کیے جا سکے۔
اس بارے جب ڈائریکٹر ڈی ایچ کیو اسپتال ڈاکٹر فرخ جمیل سے رابطہ کیا تو وہ ایسی کسی مریضہ کی موجودگی سے ہی لاعلم تھے تاہم بعدازاں انہوں نے معلومات حاصل کرکے واقعے کی انکوائری کی یقین دہانی کرائی۔
سرینا کی جان تو بچ گئی مگر ہمارے دیہی علاقوں میں کتنے مریض ایسے ہوتے ہیں جو علاج معالجہ سے اس بنیاد پر محروم رہتے ہیں کہ انہیں علاقے کا عطائی ڈاکٹر منع کرتا ہے کہ آپ کسی بھی بڑے اسپتال میں ڈاکٹر کے پاس نہ جائیں کیونکہ آپریشن سے آپ کی جان چلی جائے گی، وہ علاج معالجہ سے محروم رہ جاتے ہیں اور جہان فانی سے کوچ کر جاتے ہیں۔