Time 19 اگست ، 2022
دنیا

سربیا میں خشک سالی کے شکار دریا سے دوسری جنگ عظیم میں ڈوبنے والا جنگی جہاز برآمد

ڈوبا ہوا جہاز 1944 میں نازی جرمن بحریہ کی بحر اسود فلیٹ کا حصہ تھا اور سوویت افواج کے حملوں کی زد میں آکر دریائے ڈینیوب میں ڈوب گیا تھا — فوٹو: رائٹرز
ڈوبا ہوا جہاز 1944 میں نازی جرمن بحریہ کی بحر اسود فلیٹ کا حصہ تھا اور سوویت افواج کے حملوں کی زد میں آکر دریائے ڈینیوب میں ڈوب گیا تھا — فوٹو: رائٹرز

خشک سالی کے شکار دریائے ڈینیوب میں  سطح  آب گرنے کے بعد دوسری جنگ عظیم کے دوران ڈوبنے والے بحری جنگی جہاز کا ملبہ برآمد ہو اہے۔

دریائے ڈینیوب میں سطح آب نیچے آنے کے بعد سربیا کے شہر پراہوو کی دریاہی بندرگاہ کے قریب سے دوسری جنگ عظیم کے دھماکہ خیز مواد سے لدے ایک جرمن بحری جنگی جہاز کا ملبہ برآمد ہوا ہے۔

یہ  جہاز 1944 میں نازی جرمن بحریہ کی بحر اسود فلیٹ کا حصہ تھا اور سوویت افواج کے حملوں کی زد میں آکر دریائے ڈینیوب میں ڈوب گیا تھا۔

حالیہ مہنیوں میں یورپ کے اندر ہونے والی سخت گرمی اور بارشوں کی کمی کے باعث دریائے ڈینیوب میں پانی کی سطح پچھلی ایک صدی میں سب سے کم ترین سطح پر آگئی ہے جس سے جرمنی، اٹلی، فرانس سمیت دیگر  یورپی ممالک کی درمیان  آبی آمد و رفت سخت متاثر ہوئی ہے تاہم سربیا میں حکام نے دریائے ڈینیوب میں آبی آمد و رفت بحال رکھنے کیلئے نیویگیشن کے راستے بحال کروا دیے  ہیں۔

سربیین سرکار کی جانب سے دریائے ڈینیوب سے جہاز کے ملبے اور دھماکہ خیز مواد کی بحفاظت  تلفی  کیلئے 3 کروڑ ڈالرز مالیت کے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں۔

مزید خبریں :