20 اگست ، 2022
ملک بھر میں غیر معمولی بارشوں نے تباہی مچادی ہے جہاں بلوچستان اس وقت سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔
بلوچستان کے شہر ڈیرہ مرادجمالی میں پٹ فیڈرکینال میں شگاف پڑنے سے بابا کوٹ اور صحبت پور میں درجنوں دیہات ڈوب گئے۔
اس کے علاوہ مچھ میں تیز بارش کے بعد اونچے درجےکے سیلاب کی اطلاعات ہیں اور سیلابی ریلہ کوئٹہ سکھر قومی شاہراہ سے گزررہا ہے جس سے ٹریفک کی روانی معطل ہے جب کہ فورٹ منروکےقریب قومی شاہراہ پر کئی کلومیٹر قطاریں لگ گئیں اور سڑک کا ایک حصہ بہہ گیا۔
ہرنائی میں بھی پہاڑوں سے آنے والےسیلابی ریلےمضافاتی علاقوں میں داخل ہوگئے جس سے ہرنائی کا صوبے بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
ادھر موسیٰ خیل میں 5 روز میں سیلابی ریلوں میں7 ہزار سے زائد مویشی بہہ گئے،کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں اونچے درجےکا سیلاب آگیا، سوراب میں شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے، راجن پور میں سیلابی پانی نے فاضل پور ریلوے ٹریک بھی توڑ دیا، نصیر آباد،جعفرآباد میں 2 روز سےجاری بارشوں سےمتاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کےمنتظر ہیں۔
علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان بھی بارشوں اور سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں اور چشمہ کنڈل روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب بلوچستان اور خیبر پختونخوا سرحدی علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔