01 ستمبر ، 2022
اسلام آباد: پولیس نے عمران خان کو لاحق خطرات کا اعتراف کر لیا اور عمران خان کو قانون نافذ کرنے والے 266 اہلکاروں پر مشتمل سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔
ان نافذ کیے گئے اہلکاروں پر ماہانہ 2 کروڑ روپے خرچ آتے ہیں، ایف سی، رینجرز، اسلام آباد پولیس، خیبر پختونخوا پولیس اور گلگت بلتستان پولیس کے علاوہ دو پرائیویٹ سکیورٹی کمپنیوں کے اہلکار بھی سابق وزیر اعظم کی حفاظتی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔
یہ بات سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین محسن عزیز کی زیر صدارت اجلاس میں آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر نے چیئرمین کمیٹی کے عمران خان کی سکیورٹی واپس لینے کے حوالے سے خبر پر از خود نوٹس کے جواب میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتائی۔
آئی جی اسلام آباد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں تھریٹ ہے، چیف کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ قواعد کے مطابق حفاظتی ذمہ داریوں پر مامور ہر شخص کی سکیورٹی کلیئرنس ہونا ضروری ہے۔
نوٹ: یہ خبر روزنامہ جنگ میں 1 ستمبر 2022 کو شائع ہوئی ۔