20 اگست ، 2022
سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی انسپکٹر جنرل (آئی جی) اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اسلام آباد کو دھمکیوں کے بعد پولیس ان کی سکیورٹی ڈیوٹی سےانکاری ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس کامؤقف ہے کہ ہماری فورس کے سربراہ سے متعلق نازیبا بیان بازی قبول نہیں۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ پولیس کی قیادت اور فورس پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں اور دوسری طرف الزامات لگانے والوں کی ہم سے ہی سکیورٹی کروائی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے جونیئر افسران اور جوانوں نے اسلام آباد پولیس قیادت کو تحفظات سے آگاہ کردیا۔
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق خاتون افسر اور دیگرپولیس افسران کو دھمکیاں ریاستی اداروں کے خلاف عمل ہے۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد پولیس اپنے فرائض تندہی سے سر انجام دے رہی ہے اور دیتی رہے گی، پولیس کا ہر افسر و جوان اپنے فرائض منصبی قانون کے مطابق سرانجام دے رہا ہے۔
ترجمان نے اعلان کیا کہ اسلام آباد پولیس کی بطور ادارہ ساکھ متاثر کرنے اور متنازعہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پرکیس کرنےکا اعلان کیا اور دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ کو نام لیکر دھمکی بھی دی۔