01 ستمبر ، 2022
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی درخواست خارج کرنےکی استدعا کردی۔
نیب ترامیم کےخلاف عمران خان کی درخواست پر وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ہے۔
وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کےخلاف عمران خان کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی ہے اور عمران خان کی درخواست قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا ہے۔
وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ عمران خان نیب ترامیم کے متاثرہ فریق ہیں نہ درخواست نیک نیتی پر مبنی ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی، عمران خان خود اپنی حکومت میں ایسی ترامیم بذریعہ آرڈیننس کرتے رہے ہیں، عمران خان نے نیب ترامیم کو اسلامی بنیادوں پر چیلنج کیا ہے جب کہ ترامیم خلاف شریعت قرار دینے کا دائرہ اختیار شریعت کورٹ کا ہے۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہےکہ عمومی نوعیت کے الزامات پر نیب ترامیم کو کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا، نیب اپنے قیام کے روز سے ہی تمام تنازعات کی بنیادی وجہ ہے، نیب نے حکومتی مشینری کو مفلوج، معیشت کو بدحال اور سرمایہ کاروں کو ہراساں کیا، نیب قانون میں تمام ترامیم عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئےکی گئی ہیں۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہےکہ عمران خان سمیت ان کی پارٹی نے پارلیمنٹ میں نیب ترامیم کی مخالفت نہیں کی، درخواست میں عوامی اہمیت کا اور قانونی نہیں بلکہ ایک سیاسی معاملہ اٹھایاگیا ہے، درخواست میں واضح نہیں کہ ترامیم بنیادی حقوق سے کس طرح متصادم ہیں۔